|

وقتِ اشاعت :   February 27 – 2022

یوکرین کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مسترد کیے جانے کے بعد روس کے حملوں میں تیزی آ گئی ہے اور دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں میں خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔

یوکرین حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوج خارکیف پر قبضہ کرنےمیں تاحال ناکام ہے اور روسی افواج کو مختلف محاذوں پر شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

یوکرین کے صدارتی آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی فوج نے خار کیف شہر میں گیس پائپ لائن میزائل کے ذریعے اڑا دی ہے۔

15 لاکھ کی آبادی والا خار کیف دارالحکومت کیف کے بعد یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ گیس لائن کی تباہی ماحولیات کے لیے تباہ کن ہو سکتی ہے، گیس لائن کی تباہی کے اثرات سے بچنے کے لیے شہریوں کو کھڑکیاں اور روشن دان بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور شہریوں کو مائع چیزیں پینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ گزشتہ رات روس نے شہری انفرااسٹرکچر پر گولا باری کی، قابض فورسز شہری علاقوں پر حملہ کر رہی ہیں جہاں کوئی فوجی انفرا اسٹرکچر نہیں ہے، روسی فوج ایمبولینسوں سمیت ہر چیز پر حملہ کر رہی ہے۔

ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے بیلاروس سے یوکرین پر حملہ نہ کیا ہوتا تو منسک میں بات چیت ممکن تھی، اُن مقامات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں جو یوکرین کے خلاف جارحیت نہیں دکھا رہے۔

دوسری جانب یوکرینی وفد سے ملاقات کے لیے روسی وفد بیلاروس پہنچ گیا ہے۔

ترجمان روسی صدر دفتر ’کریملن‘ کا کہنا ہے کہ روسی وفد میں وزارت خارجہ، دفاع اور صدارتی انتظامیہ کے نمائندے شامل ہیں۔

کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے، مذاکرات کے لیے یوکرینی حکام کے منتظر ہیں۔

ادھر یورپی ممالک نے روسی طیاروں کے لیے فضائی حدود بندکرنےکا فیصلہ کر لیا جبکہ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کئی روسی بینکوں کو مرکزی بین الاقوامی ادائیگی کے نظام سے منقطع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔