کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع قلات کی تحصیل منگچر خالق آباد میں تیز رفتار ٹریلربے قابو ہوکر بازار میں جاگھسا اور راہگیروں کو کچلتا ہوا گاڑیوں پرچڑھ گیا۔حادثے میں تیرہ افراد جاں بحق اورپچیس زخمی ہوگئے۔ حادثے میں ایک مسافر ویگن اورایک آئل ٹینکر سمیت آٹھ گاڑیاں تباہ اور کئی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ لیویز حکام کے مطابق حادثہ قلات کے علاقے منگچرخالق آباد میں کوئٹہ کراچی شاہراہ پر پیش آیا جہاں کوکنگ آئل سے بھراٹریلر TLQ025تیز رفتاری اور بریک فیل ہونے کے باعث ڈرائیورسے بے قابوہوکربازارمیں جاگھسا۔ لیویزحکام کے مطابق بے قابو ٹریلر کوئٹہ سے قلات جانے والے مسافر ویگن اور ڈیزل سے لوڈ آئل ٹینکر کو مارنے کے بعد دکانوں کے برآمدے سے جا ٹکرایا اور باہر بیٹھے افراد اور راہ گیروں کو روندتے ہوئے سڑک کی دوسری جانب جاکر الٹ کر گاڑیوں پر گر گیا۔ حادثے میں مسافروین PE2870،آئل ٹینکرTTB782،دوپک اپ گاڑیاں سفید سنگل ڈور پک اپ PAA537،PAB514،یلو کیب ٹیکسی PL7877 اورآلٹو گاڑیP1180 تباہ ہوئی جبکہ پانچ دکانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ عینی شاہد ایف سی اہلکار نے بتایا کہ ٹرالر کراچی کی طرف سے آرہا تھا اور تیز رفتاری کی وجہ سے پہلے مسافر ویگن اور ٹینکر سے ٹکرانے کے بعد راہ گیروں اور گاڑیوں پر چڑھ گیا۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایف سی اور لیویز موقع پرپہنچ گئیں اور مقامی لوگوں کی مدد سے امدادی سرگرمیاں شروع کردیں۔ جاں بحق اور زخمی افراد ٹریلر اور گاڑیوں کے نیچے دب گئے جس کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔بعد ازاں ٹریلر کو ہٹاکر لاشوں اور زخمیوں کو نکالا گیا۔جاں بحق افراد میں بیشترکا تعلق منگوچر سے تھا جن کی لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں جبکہ زخمیوں کو مستونگ کے نواب غوث بخش اسپتال پہنچایا گیا۔ شدید زخمیوں کو کوئٹہ کے سول اسپتال اوربولان میڈیکل اسپتال منتقل کردیاگیا۔منگچر خالق آباد سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ خالد لانگو، ڈپٹی کمشنرطفیل بلوچ ، اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار ، ایف سی ، لیویز اور موٹر وے پولیس کے حکام بھی موقع پر پہنچے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق دو افراد کی لاشیں سول اسپتال کوئٹہ لائی گئیں جہاں ان میں سے ایک کی شناخت جعفرآباد کے رہائشی حافظ نہال الدین ولد محمد موسیٰ خان کھوسہ کے نام سے ہوئی جبکہ دوسرے کی شناخت نہ ہوسکی۔ جاں بحق ہونے والے دیگر افراد میں ٹریلر ڈرائیور اخترعلی ولد صالح خان سکنہ لنڈی کوتل اور اس کا نامعلوم ساتھی ، محمد انور ولد ملا عبدالمجید سکنہ منگچر، جمال الدین ولد مدد خان سکنہ منگچر، عبدالرازق ولد محمد علی مینگل سکنہ مستونگ، میر گل ولد داد محمد جتک سکنہ قلات، عبدالظاہر ولد قادر داد جتک سکنہ منگچر، محمد اسحاق ولد قادر بخش سرپرہ ، طاہرہ دختر شاکر خان جتوئی ، سبز علی ولد نور محمد سکنہ نصیرآباد، اختر ولد صالح خان سکنہ لنڈی کوتل اور عبدالمنان شامل ہیں۔ سول اسپتال کوئٹہ منتقل کئے گئے چار زخمیوں کی شناخت عبدالصمد ولد حضور بخش سمالانی سکنہ خالق آباد منگچر، محمد ظاہر ولد قادر داد سرمستانی سکنہ خالق آباد منگچر،حافظ جمال ولد محمد شریف کھوسہ سکنہ جعفرآباد اورعبدالحئی ولد محمد صدیق سمالانی سکنہ کھڈ کوچہ مستونگ کے نام سے ہوئی ہے۔ لیویز حکام کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا ٹریلرکراچی سے کوئٹہ جارہا تھااور اس میں گھی کے پچیس وزنی ڈبے لدے ہوئے تھے۔موٹر وے پولیس N-25قلات سیکٹر کے کمانڈر ایاز احمد بلوچ نے بتایا کہ قلات سے منگچر خالق آباد کی طرف آتے ہوئے اترائی ہے اس لئے ٹریلر بریک فیل ہونے کی وجہ سے ڈرائیور کے قابو میں نہیں آرہا تھا۔ کچھ لوگوں نے بتایا کہ بازار میں گھسنے سے قبل ٹریلر کا ڈرائیور زور زور سے چلا کر لوگوں کو آگے سے ہٹنے کا کہہ رہا تھا تاہم اس نے غیر آبادی کی بجائے بازار کا رخ کیا جہاں حادثے کے وقت رش تھا اور زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ ایاز بلوچ نے بتایا کہ ٹریلر ڈیزل سے بھرے ٹینکر اورسلنڈر کی ایک دکان سے بھی ٹکرایا جس کے باعث وہاں سے لیک شدہ سلنڈر سڑک کی طرف آگرے تاہم بروقت کارروائی سے سلنڈر کو آبادی سے دور لے جایا گیا ۔ ایاز بلوچ نے بتایا کہ آئل ٹینکر سے ڈیزل بھی گر گیا تھا جس کی وجہ سے سڑک پر پھسلن ہورہی تھی ۔ موٹروے پولیس نے مقامی انتظامیہ کی مدد سے سڑک پر مٹی ڈال کر ٹریفک بحال کرادی۔ موٹروے پولیس کے سیکٹر کمانڈر نے بتایا کہ اگر ٹینکر میں ڈیزل کی بجائے پٹرول ہوتا تو آگ لگ سکتی تھی اور ہلاکتیں اس سے بھی زیادہ ہوسکتی تھی۔