۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے گوالمنڈی چوک پر مشتبہ بیگ چیک کرتے ہوئے دھماکا ہوگیا، پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ پولیس حوالدار اور پندرہ سالہ بچے سمیت سات افراد زخمی ہوگئے۔ کئی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ۔پولیس کے مطابق منگل کی شام تھانہ گوالمنڈی کے سامنے واقع شہر کے مصروف علاقے گوالمنڈی چوک پر اس وقت بم دھماکا ہوا جب وہاں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ دھماکے میں آٹھ افراد شدید زخمی ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو فوری طور پرگوالمنڈی پولیس تھانے کی موبائل گاڑی اور ایمبولنسز کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی پولیس اہلکار 30 سالہ محمد زمان ولد شاہ محمد کاکڑ سکنہ ترین روڈ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ انہیں سر ، چہرے اور سینے پر زخم آئے تھے۔ باقی زخمیوں میں 28 سالہ پولیس حوالدار عاطف شہزاد ولد فضل الرحمان اعوان سکنہ فقیر آباد کو بائیں ٹانگ پر ، ندیم الرحمان ولد عبدالرحمان کاکڑ سکنہ سرکی روڈ کو چہرے ، پیٹ اور ٹانگوں پر ، 15 سالہ نقیب اللہ ولد امان اللہ نورزئی سکنہ پشتون آباد کو چہرے اور دونوں ٹانگوں پر زخم آئے ہیں جبکہ 16 سالہ ولی اللہ ولد نقیب اللہ بارکزئی سکنہ پشتون آباد بلوچ خان چوک کو پیٹ اور کمر پر ، چالیس سالہ عبدالحلیم ولد بگن خان رند سکنہ جعفرآباد کو چہرے ، ہاتھ اور بازو پر ، 45 سالہ قربان علی ولد محمد علی کاکڑ سکنہ کراچی جبکہ 35 سالہ عبدالرحیم ولد صمد خان خلجی سکنہ پشتون آباد کو سر، چہرے ، آنکھوں اور ٹانگوں پر زخم آئے ہیں۔ ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر عبدالرحمان میاں خیل کے مطابق زخمیوں میں چار کی حالت تشویشناک ہیں۔ زخمی عبدالرحیم کی آنکھیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور اسے تشویشناک حالت میں ایمر جنسی آپریشن تھیٹر منتقل کرکے آئی اور ای این ٹی اسپیشلسٹ کو بلایا گیا۔ زخمی ہونے والے پندرہ سالہ والی اللہ نے بتایا کہ وہ سائیکل پر گوالمنڈی چوک کی طرف آرہا تھا جیسے ہی چوک پر پہنچا زوردار دھماکا ہوا اور ایک بھاری چیز میرے سر پر آلگی۔ میرے کمر اور پیٹ پر بھی زخم لگے ہیں۔ ایک اور زخمی پولیس حوالدار عاطف شہزاد نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب ہم دکان کے سامنے موجود ایک مشتبہ بیگ کو چیک کررہے تھے۔ میرے ساتھی اہلکار محمد زمان نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم آنے قبل روئی سے بھرے مشتبہ بیگ کو کھولنے کی کوشش کی اس دوران دھماکا ہوا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد بتایا کہ دھماکا دیسی ساختہ ٹائم ڈیواس کے ذریعتہ ٹائم ڈیواس کے ذریعے کیا گیا جس میں چار سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی، ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس چوہدری منظور سرور ، ایس ایس پی آپریشن عبدالوحید خٹک نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار مشکوک بیگ کو چیک کررہے تھے کہ دھماکا ہوا۔ کسی مشکوک چیز کی اطلاع پر پہلے علاقے کی ناکہ بندی کی جاتی ہے اور پھر بی ڈی ایس کو طلب کیا جاتا ہے لیکن موقع پر موجود پولیس اہلکار نے جا کر خودمشتبہ بیگ کو چیک کرنے کی کوشش کی جس سے دھماکا ہو گیا۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ملک بھرکی طرح کوئٹہ میں بھی یوم آزادی کی تقریبات جاری ہیں۔ گوالمنڈی چوک کا دھاکا دہشت گردوں کی جانب سے ان تقریبات کو سبوتاڑ کرنے کی سازش کی ہے لیکن ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور جشن آزادی بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤں کی ایماء4 پر ملک دہشت گردی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں دھماکے کے پیسے ملتے ہیں اس بات سے انہیں کوئی غرض نہیں کہ دھماکے میں کون مرتا ہے۔