|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2022

کیف: یوکرین میں ہونے والی مسلسل بمباری کے باعث حکام نے دارالحکومت کیف میں فی الفور کرفیو نافذ کردیا ہے۔ کرفیو فی الوقت آئندہ 36 گھنٹوں کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔

 امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز سمیت دیگر عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے میئر وٹالی کلچکوف نے اعلان کیا ہے کہ روس کی جانب سے کی جانے والی مسلسل بمباری کے نتیجے میں آج شام 8 بجے سے جمعرات کی صبح 7 بجے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

کیف کے میئر کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے تحت دارالحکومت میں خصوصی اجازت نامے کے بغیر نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہو گی۔

میئر وٹالی کلچکوف کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے تحت شہریوں کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں سے محفوظ پناہ گاہوں تک بموں سے محفوظ رہنے کے لیے جا سکیں گے اور اس کے لیے انہیں کسی بھی اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق کیف کے میئر کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے شہر کے باہر سے دارالحکومت میں کئی رہائشی اپارٹمنٹ بلاکس کو نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی افواج کی جانب سے کی جانے والی بمباری سے ابتدائی طور پر ملنے والی معلومات کے تحت کم از کم چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ شہریوں کی بڑی تعداد ایک 15 منزلہ جلتی ہوئی رہائشی عمارت میں پھنس کر رہ گئی ہے جنہیں ریسکیو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں ہونے والے ایک دھماکے سے لگنے والے جھٹکوں نے میٹرو اسٹیشن کے داخلی راستے کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جس میٹرو اسٹیشن کے داخلی راستے کو نقصان پہنچا ہے وہ شہری بموں سے محفوظ رہنے کے لیے بطور پناہ گاہ استعمال کر رہے تھے۔

عالمی خبر رساں ایجسنی نے شہری حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ میٹرو اسٹیشن پر ٹرینیں نہیں رکیں گی البتہ یہ نہیں معلوم کہ شہری بطور پناہ گاہ بھی اسے استعمال کرسکیں گے یا نہیں؟

خبر رساں ادارے کے مطابق کیف کے میئر وٹالی کلچکوف کا کہنا ہے کہ دارالحکومت یوکرین کا دل ہے اور اس کا دفاع بھرپور طریقے سے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی افواج نے کیف کو مکمل طور پر اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔