کوئٹہ: بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں اکیسوی صدی میں سینکڑوں اسکول اساتذہ کی کمی اور بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے بند ہیں ۔جوکہ بلوچستان حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوئوں پر سوالیہ نشان ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کو سوچی سمجھی سازش کے تحت تعلیمی پسماندگی کی طرف دھیکلا جارہا ہے۔
جسے کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے جسے فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں حکومت ناکام دکھائی دے رہی ہے ۔جسکے خلاف مختلف اضلاع میں بند اسکولوں کے خلاف بی ایس او پجار کے کارکن آواز بلند کرنے ساتھ ساتھ احتجاج کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ بی ایس او پجار تمبو کی جانب سے تمبو نصیرآباد ریجن میں اسکولوں کی بندش کے خلاف 30 مارچ کو ڈیرہ مراد جمالی میں ہونے والے احتجاج میں کارکن بھر پور شرکت کریں متعلقہ انتظامیہ اور سیکٹری ایجوکیشن بلوچستان کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ تمبو نصیرآباد ریجن سمیت بلوچستان بھر کے بند اسکولوں کو سہولیات اور اساتذہ کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر احتجاج کو وسعت دینگے۔