کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں کراچی یونیورسٹی میں چینی لینگویج سینٹر کی گاڑی پر حملے کے خلاف مشترکہ قرار داد منظور کرلی گئی ،ارکان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے شہداء، سیکورٹی فورسز کو سلام پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انکے کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار اور حل طلب امور کو بات چیت اور افہام تفہیم کے ذریعے حل کرنے کی ضرور ت پر زور دیا ،جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 2گھنٹے کی تاخیر سے پینل آف چیئر مین کے رکن قادر علی نائل کی صدارت میں شروع ہوا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 17اپریل کو کراچی یونیورسٹی کے قریب چائینز لینگویج سینٹر کی گاڑی کو خود کش حملے کا نشانہ بنا یا گیا اور اس افسوسناک واقعہ میں 3چینی اساتذہ اور گاڑی کا ڈرائیور زپنی زند گیوں سے ہا تھ دھو بیٹھے۔
ایک خاتون کی جانب سے خود کش حملے اس واقعہ کا سب سب سے افسوسنا ک پہلو تھا جبکہ بلوچ پشتون معاشرے میں خواتین کو عزت و احترم کا مقام حاصل ہے جو قبائلی جنگوں میں امن کے سفیر کی حیثیت سے اپنا کر دار ادا کر تی رہی ہے خواتین کو دہشت گر دی کے لئے استعمال کر نا انتہائی افسوس اور دکھ کا مقام ہے جس کی اجازت نہ تو دنیا کاکوئی مذہب اور نہ ہی معاشرہ دیتا ہے۔
مہمانوں اور اساتذہ کو ہما رے معاشرے اور بلو چستان کی دیرینہ روایات میں بے پناہ اہمیت حاصل ہے کراچی واقعہ کا بظاہر مقصد پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کو متاثر کر نا تھا پاکستان کی دشمن قوتیں طویل مدت سے سی پیک منصوبے اور پاک چین اقتصادی اور معا شی تعلقات کوخراب کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور یہ واقعہ بھی اس سلسلے کی کڑی ہے دہشت گرد ی کے واقعات بلو چستان کے عوام خاص کر بلوچ قوم کو پسماند ہ رکھنے اور دیوارسے لگا نے کی مزموم سازش ہے یہ ایوان کراچی دھماکے اور پاک چین دوستی کے خلاف ہر قسم کی منفی کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور دہشت گر دی کے اس واقعہ میں جان کی بازی ہا رنے والے چینی اساتذہ اور شہید ڈرائیور کے خاندانوں کے ساتھ مکمل یک یکجہتی کا اظہار کر تے ہوئے یقین دلا تا ہے۔
کہ بلو چستان کے عوام اور یہ منتخب ایوان دکھ کی اس گھڑی میں ان کے سا تھ ہیں یہ ایوان دہشت گردی کی جنگ کے شہداء اور اپنی سیکو رٹی فورسز کو سلام پیش کرتا ہے ہم ہر مر حلہ پر اپنی بہا در سیکورٹی فورسز کے سا تھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں نیزیہ ایوان تمام حل طلب امور کی بات چیت اور افہام وتفہیم کے ذریعہ حل کی ضروت پر بھی زور دیتا ہے ۔ صوبائی وزیر خزانہ نور محمد دمڑ نے قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کراچی یونیورسٹی میں پیش آنے والا واقعہ کے پیچھے بہت سی طاقتیں کار فرما ہیں مٹھی بھر زرخرید عناصر صوبے کی ترقی نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی مضبوط اور مستحکم ہے دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ ایسے بزدلانہ کاروائیاں پاک چین تعلقات پر اثر اندز نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز اور سیاسی قیادت اور عوام ایک پیج پر ہیں دشمنوں کو عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے نہ ایسی کاروائیوں سے مرغوب ہوں گے۔ صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں خاتون کے خودکش حملہ صوبے کی تاریخی میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے قبائلی معاشرے اور اسلام نے خاتون کو جو مقام دیا ہے اس کی مثال کہیں نہیں ملتی بلوچستان میں خواتین کی آمد پر قتل معاف تنازعات کا خاتمہ کیا جاتا ہے مگر دشمن میں دہشتگردی کے واقعہ کیلئے اس مقدس ہستی کو استعمال کیا گیا انہوں نے کہا کہ واقعہ میں اساتذہ اور گھرآئے مہمانوں کو مارکر روایات اور اقدار کو پامال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی یونیورسٹی کا دھماکہ صوبے میں تعلیم اور ترقی کے دروازے بند کرنے کی کوشش ہے یہ لوگ صوبے کے خیر خواہ نہیں ایسے واقعات سے ریاست کبھی نہیں جھکے گی دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دیا جائیگا۔
جمعیت علماء سلام کے رکن اسمبلی سید عزیز اللہ آغا نے قرار داد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان جل رہا ہے صوبے میں آگ لگی ہوئی ہے لوگ مایوس ہیں نوجوانوں کواپنا مستقبل تاریک دیکھائی دے رہا ہے ایسے میں بلوچستان کے لوگوں کو آئین میں دیئے گئے ان کے حقوق کا احترام کیا جائے، انہوں نے کہا کہ پرامن معاشرے کی تشکیل کیلئے بلوچستان کے لوگوں سے بات کرکے ان سے سروں پردست شفقت رکھا جائے۔ بی این پی کے رکن اسمبلی اختر حسین لانگو نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کراچی یونیورسٹی واقعہ انتہائی دلخراش ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اپوزیشن نے ہمیشہ امن وامان پر ایوان میں تحریک التواء جمع کرائی ہے ہمیں ہندوستان یا کسی اور پر الزام لگاکر اپنی گلہ خلاسی نہیں کرنی چائیے ان واقعات پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں خودکش بمبار خاتون تعلیم یافتہ اور صاحب حیثیت خاندان سے تھی ہم سنتے آرہے ہیں کہ لوگ غربت بے روزگاری تنگ دستی کی وجہ سے خودکش حملے کرتے ہیں لیکن اس خاتون کے پاس ایسا کوئی جواز نہیں تھا۔
تو یہ ایسے کون سے محرکات تھے جن کی وجہ سے وہ اس انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئی انہوں نے کہا کہ ریاست کو معاملہ پر نظر ثانی کرنی چائیے نوشکی اور پنجگور حملوں میں بھی حملہ آور ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے تعلیم یافتہ تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے سی پیک سے بلوچستان کو کچھ بھی نہیں ملا اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے پنجاب سندھ اور دیگر علاقوں میں موٹر وے میٹروبس اورنج لائن ٹرین بن گئیں لیکن گوادر کو آج تک پینے کا پانی تک نہیں ملا گوادر میں ائیرپورٹ بنایا جارہا ہے جس میں چینی باشندے سفر کریں گے پورٹ پر جہاز مال کاروبار سب کچھ چینیوں کا ہوگا گوادر کے مقامی لوگوں کے پاس کچھ نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسے سیاسی بات چیت کے ذریعے حل ہونا چائیے نواب محمد اکبر خان بگٹی سے بھی کمیٹی نے جب مذاکرات کئے تو وہ کامیاب ہوگئے تھے اگر اس دن سیاسی انداز میں معاملات کو آگئے بڑھایا جاتا تو آج یہ خاتون خودکش حملہ آور نہ بنتی انہوں نے کہا کہ بااختیار سیاسی لوگوں کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو مسئلہ کا جائزہ لیکر اس کا حل تجویز کرے۔
بلوچستان اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے میں گزشتہ شب مسجد نبویٰ میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ پاک نبی پاک ? کو حکم دیتے ہیں کہ وہ آہستہ آواز میں کلام کریں جس کے بعد صحابہ آپس میں سرگوشی کرکے بات کرتے تھے مگر جس طرح گزشتہ شب اس مقدس مقام کی جس طرح بے حرمتی کی گئی سعودی حکومت اس میں ملوث افراد کو سخت سزادے۔انہوں نے قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے پہلے میرے ساتھیوں نے تفصیل اور دلائل سے بات کی کہ بلوچستان کا مسئلہ کیا ہے صرف ایک واقعہ کو لیکر اس کی مذمت سے کام نہیں بنتا بلکہ اس کے اصل محرکات کا سنجیدگی سے جائزہ لینا ہوگا کہ ایک استانی کو کس طرح خودکش حملہ کیلئے راضی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بلوچستان اور پشتونوں کو ہمیشہ سے غداری کی سرٹیفکیٹ ملتے رہے ہیں بارہ اگست 1948 سے لیکر اب تک یہ سلسلہ جاری ہے ہمیں چھ سو جنازہ اپنے کندھوں پر اٹھانے پڑے شہیداسد خان کی نعش کو چھ ماہ بعد پھینکی گئی نواب روزوز خان سے جس طرح معاہدہ کرکے پہاڑوں سے اتار کر ان کیساتھ جو سلوک کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے نواب اکبر خان بگٹی جو اس صوبے کے گورنر وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر رہے ان کو جس طرح شہید کیا گیا وہ بھی ہم سب کے سامنے ہیں ہمیں سنجیدگی سے تمام حالات کا جائزہ لینا ہوگا سی پیک میں بلوچستان کیلئے کوئی پروجیکٹ دیکھا دیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں گہرام بگٹی نے نشاندہی کی تھی کہ میرے گاؤں میں بھی جہاں سے گیس نکل رہا ہے وہاں گیس نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پشتون بنادی طور پر دہشتگرد نہیں یہ جنرل مشرف نے طالب کے نام پر پشتونوں پر دہشتگردی کا لیبل لگایا حالانکہ پشتونوں کے اپنے روایات ہیں باچاخان عدم تشدد کے پیروکار رہے دہشتگردی سے نہ ڈاکٹر محفوظ رہا ہے نہ سیاسی کارکن حدتاکہ مولانا فضل الرحمن پر بھی خودکش حملہ کیا گیا۔
بلوچستان کے مسئلہ کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے بلوچستان کے لوگوں کو ان کے انسانی بنیادی حقوق دیئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے نوجوان اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے پہاڑوں پر جارہے ہیں صوبے کے مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ بی این پی کی رکن اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ بلوچون کے مسائل کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا شاری بلوچ ریاست کی پالیسیوں کی وجہ سے مجبور ہوئی اور یہ اقدام اٹھایا جب یہ واقعہ ہوا تو خدشہ یہی تھا کہ بلوچستان سے باہر پڑھنے والے طلباء کو بھی تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کیا جائیگا اور یہی ہوا کہ اگلی صبح بیبرگ امداد کو اٹھایا گیا ان کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے طلباء پر بھی تشدد کیا گیا انہوں نے کہا کہ نفرتوں کو ختم کرنے کیلئے کبھی بھی اقدامات نہیں کئے گئے لیپ ٹاپ ہو یا نوکریاں وہ بھی زندہ باد کہنے والے لوگوں کو دیئے جاتے ہیں اور جو لوگ سوال کرتے ہیں انہیں نیچھا دیکھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی پر غور کرنے کی ضرورت ہے شاری بلوچ کے اقدام کے بعد صوبے کے دیگر نوجوان مصائب کا سامنا کریں گے ہمیں چیزوں کو سنجیدگی سے منظم کرنے کی ضرورت ہے۔جمعیت علماء اسلام کے رکن اسمبلی اصغر ترین نے کراچی یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک مخالف قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں تاہم یہاں ہمیں سوچنا چاہیے کہ ایک پڑھی لکھی خاتون نے یہ قدم کیوں اٹھایاانہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسلئے کا حل نہیں میری رائے ہے کہ قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا جائے جوان سے مزاکرات اور بات چیت کرئے ہمیں اس وطن میں خوشحالی لانے کے لئے جدجہد کرنی ہوگئی۔
انہوں نے مدینہ منورہ میں پیش آنیو الے واقعے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ منزم منصوبے کے تحت مدینہ منورہ کے تقدس کو پامال کیا گیا یہ یہودی ایجنٹ ہے حکومت ان عناصر کو کیفرکردار تک پہنچائے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف آڑٹیکل 6کے تحت کارروائی عمل لائی جائے مشیر داخلہ میرض?یاء اللہ لانگو نے سعودی عرب میں وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی کے پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی واقعہ کے ایک پہلو کو دیکھا جارہا ہے جس میں ایک خاتون نے یہ عمل کیا موجودہ حکومت نے بار بار مذاکرات کی کوشش کی نوابزادہ شازین بگٹی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔
حکومت نے مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو آئین میں رہ کر مذاکرات کرنا چاہتے ہے ہم ان سے بات چیت کرنے کو تیار ہیں جب ان سے بات کی گئی تو وہ لوگ آئین اور ریاست کو ماننے کوتیار تھے ان سے بات چیت اور مذاکرات ہوئے وہ آنے کو تیار ہیں تاہم وہ لوگ جو پاکستان سے علیحدگی کی بات کرتے ہیں یہ لوگ ناقابل قبول ہیں انہوں نے کہا کہ وہ جماعتیں جو آج پارلیمانی سیاست کررہے ہیں نوجوانوں کو پہاڑوں پر بھیجا جو تکلیف دہ بات ہے۔ دہشتگردی کا واقعہ پاک چین دوستی اور صوبے کے روشن مستقبل کو ثبوتاذ کرنے کی کوشش ہے۔