قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ اچھی ٹیم کھڑی کرنی ہے تو کھلاڑیوں کو مسلسل کھلانا پڑتا ہے، کارکردگی دیکھ ٹیم میں تبدیلی کا فیصلہ کیا جائے گا، کوئی اچھا پرفارم نہیں کرے گا تو ٹیم میں تبدیلی کی جائے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کی سیریز بہت اہم ہے ون ڈے چیمپئن شپ کے میچز ہیں ہماری کوشش یہ ہی ہوگی کہ ہم یہ میچز جیتیں اور پوائنٹ اسکور کریں۔
رضوان کی ٹیسٹ پرفارمنس، حارث کی ٹیسٹ میچ میں شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حارث کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل کرنا جلد بازی ہوگی۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ محمد رضوان کی ٹیسٹ پرفارمنس بہت اچھی نہیں ہے لیکن کپتان کا کہنا تھا کہ ان کارکردگی بہتر ہے، وہ ہمیشہ ٹیم اور مجھ تعاون کرتے ہیں، کارکردگی کم اور زیادہ ہوتی رہتی ہے لیکن بطور ٹیم آپ کا اتحاد اہم کردار ادا کرتا ہے۔
شان مسعود سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اوپنگ نمبرز پر کھیلتے ہیں ان کے لیے نیچے نمبروں پر کھیلنا نا قابل استعمال اور نا انصافی کے مترادف ہے، وہ نظروں میں ہیں، ہمیں بہتر لگے گا تو ہم انہیں ٹیم میں ضرور شامل کریں گے۔
ٹیم کے کچھ اراکین کو ریسٹ دینے اور بینچ اسٹرینتھ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دو ماہ ہم نے ریسٹ کیا ہے دوبارہ ہماری بین الاقوامی کرکٹ شروع ہورہی ہے اس میں یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہمیں بینچ اسٹرینتھ چیک کرنی ہے۔
کپتان کا کہنا تھا کہ ہمیں علم ہے کہ ہماری کیا بینچ اسٹرینتھ کیا ہے اور ہم انہیں کہا موقع دیں گے، ہمارے سینئر پلیئرز کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، لیکن چیمپئن شپ کے میجز مختلف ہیں اور ان دباؤ مختلف ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ جو ہمارے بیسٹ 11 ہوں گے ان کے ساتھ جائیں۔
نمبر ون پلیئرز کی فہرست میں شامل ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے کہ پہلے نمبر آئے لیکن ایسا نہیں ہے کہ کسی ایک فارمیٹ میں پہلے نمبر پر آکر آپ ایزی ہوجائیں، تینوں فارمیٹ پر بہتر رہنے کے لیے آپ کو فٹ رہنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری پرفارمنس وائٹ بال میں اچھی چل رہی ہے ٹیسٹ میچ میں اچھی کرنے کی کوشش کروں گا۔
بابر اعظم کے بعد اگلے کپتان سے متعلق ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص ٹیم میں اپنے کردار کے حوالے سے کپتان ہے، حتمی فیصلہ میرا ہی ہوتا ہے، لیکن پھر میرے نائب کپتان رضوان، شاہین، شاداب بہتر کام کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ٹیم بنانی ہوتی ہے تو آپ کو چانس لینا پڑتا ہے، اچھی ٹیم وہ ہی ہوتی ہے جو مسلسل کھیلتی ہے میری کوشش یہی ہے کہ اچھی ٹیموں کو کھلایا جائے، اگر کوئی اچھا نہیں کھیلے گا اور مجھے لگے گا کہ کوئی ٹیم میں فٹ نہیں ہورہا پھر ٹیم میں تبدیلی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر اچھی ٹیم کھڑی کرنی ہے تو آپ کو کھلاڑی کو مسلسل کھلانا پڑتا ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ہم جدید طرز کی کرکٹ ہی کھیل رہے ہیں، جس طرح ٹیم نے ورلڈ کپ میں پرفارم کیا سب کے سامنے ہے، آئندہ میچز میں ٹیم کی پرفارمنس بہتر کرنے کی کوشش جاری ہے۔
کاؤنٹی کرکٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پلیئر اس سے کافی مستفید ہوتے ہیں میں بطور کھلاڑی خود بہت مستفید ہوا ہوں جو کرکٹر کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے تھے ان کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹیم کو لگتا ہے کہ بطور کپتان میں ان پرغالب نہیں ہوں لیکن ہر ایک شخص کا بات کرنے اور کام کرنے کا اپنا طریقہ ہوتا ہے۔
ٹیم میں دوسرے لیگ اسپینر زین محمود کو ٹیم میں شامل کیا ہے، ایسا نہیں کہ عثمان قادر کو ہی چلاتے رہے، ہم نے زین محمود کو چیک کیا تھا انہوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ گیا ہے۔