|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2015

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ وفاقی لیویز کے معاملے پرعدالتی فیصلے پرعن ومن عمل کیاجائے گاعدالتی فیصلے کومتنازعہ نہ بنایاجائے جن اضلاع میں لیویزکی بھرتیوں کاعمل ہوگاان اضلاع میں برابری کی بنیاد پربھرتیاں کئے جائینگے کسٹم حکام شہرکے اندر مال لے جانے پرکوئی پکڑدھکڑنہیں کرینگے اورکسٹم بلوچستان میں لیگل ٹریڈ کوفروغ دینے کیلئے حکومت کے ساتھ بھرپورتعاون کررہی ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے بلوچستان اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈرپراظہارخیال کرتے ہوئے کیااس سے قبل پشتونخوامیپ سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی سیدلیاقت آغااورنصراللہ زیرے نے پوائنٹ آرڈرپراپنے اپنے خیالات کااظہارکرتے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ وفاقی لیویزکے بھرتیوں کے معاملے سے متعلق عدالتی فیصلے پرمکمل عملدرآمدکیاجائے گاتاہم دیکھنایہ ہوگاکہ فیصلے میں جن جن اضلاع میں برابری کی بنیاد پربھریتاں ہوں گی ان کابغورجائزہ لیاجائے گاانہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے لیویز کے معاملے پرنہ ہی بلوچستان حکومت سے پوچھاہے نہ ہی مداخلت کرسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز کسٹم کلکٹرنے تفصیلی بریفنگ دی اورکہاکہ شہرکے اندر کسی چیز پرلے جانے پرپابندی نہیں ہے اگرپھربھی کسٹم حکام معاملات میں مداخلت کررہے ہیں تواس کاہم ضرورنوٹس لیں گے کلکٹرکسٹم نے بتادیاکہ اس وقت 133فیصد ریونیوبڑھ چکی ہے اورکسٹم میں بھتہ سسٹم کوبھی ختم کردیاگیاہے چھوٹے کاروبارکرنے والوں کوتنگ نہیں کیاجاتاتاہم بڑے کاروبارکرنے والے بخوشی ٹیکس دے رہے ہیں بلوچستان میں لیگل ٹریڈ کے فروغ کیلئے کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ بارڈرپربھی معاملات کوٹھیک کررہے ہیں کیونکہ بارڈرکے آس پاس رہنے والوں کامعاشی دارمداربارڈرٹریڈ پرہے پشتونخوامیپ سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی سیدلیاقت آغا نے کہاکہ عدالتی فیصلے کے باوجود وفاقی لیویز میں تقسیم کافارمولاغلط ہے اورپشین کومکمل طورپرنظراندازکیاگیاہے کوٹے کی حساب سے پشین کاحصہ 187بنتاہے جبکہ 187میں سے صرف 107پوسٹیں دی گئی ہے اس کانوٹس لیاجائے بصورت دیگرہم عدالت سے رجوع کریں گے صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے کہاکہ سیفراکی جانب سے جس طرح وفاقی لیویزمیں برابری کی بجائے کم وزیادہ کوٹے پرتقسیم کیاگیاہے اس کانوٹس لے لیااورجلد ہی اس کاایوان میں رپورٹ پیش کریں گے صوبائی وزیراطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ مذکورہ لیویز کی پوسٹیں ان اضلاع کیلئے ہیں جواضلاع انگریز کے دورمیں برٹش صوبے کے حصے میں دیاگیاتھااس پرکوئی بھی معاہدہ قابل قبول نہیں ہے انہوں نے کہاکہ سینیٹرمشاہدحسین کی سربراہی میں سابق حکومت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی کہ منشیات اوراسلحہ کی سمگلنگ کے علاوہ دیگرتمام اشیاء تجارت کی کیٹگری میں آتے ہیں اس کاروبارپرکوئی پابندی نہیں مذکورہ کمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمدکیاجائے ۔اس موقع پرصوبائی وزیر چیخ جعفرخان مندوخیل ،اراکین اسمبلی میرعبدالکریم نوشیروانی،میرعاصم کردگیلو اوردیگرنے بھی اظہارخیال کیا۔