کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہم نے گذشتہ بجٹ میں اپوزیشن کے حلقوں کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا ازالہ کیا بلدیاتی انتخابات کا صاف و شفاف انعقاد ہماری بڑی کامیابی ہے مدارس کی بہتری کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائیں گے کوئٹہ کے اے اور بی ایریاز کے خاتمے اور شہر کو پانچ ٹاؤنز میں تقسیم کرنے کی تجاویز کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا ضلع کوئٹہ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے حوالے سے اعتراضات سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آگاہ کیا جائے گا
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن رفیق کی قیادت میں ان سے ملاقات کی اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے وفد نے وزیراعلیٰ کو ضلع کوئٹہ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپنی جماعت کے اعتراضات سے آگاہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ حکومت الیکشن کمیشن کو اعتراضات سے آگاہ کرے تاکہ انہیں دور کیا جاسکے وفد نے ضلع کوئٹہ کے اے اور بی ایریا ختم کرنے اور شہر کو پانچ ٹاؤنز میں تقسیم کرنے کی تجویز بھی دی اور مدارس کی بہتری کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کی درخواست کی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے جس کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں گذشتہ بجٹ میں اپوزیشن کے حلقوں کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرتے ہوئے ان حلقوں کو ترقیاتی فنڈز فراہم کئے گئے
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد حکومت کی بڑی کامیابی ہے جس میں حکومت مکمل طور پرغیر جانبدار رہی اور بحیثیت وزیراعلیٰ انہوں نے آواران سمیت کسی بھی ضلع کا دورہ نہیں کیا تاکہ جانبداری کا تاثر پیدا نہ ہو وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی سب سے اہم کامیابی لیویز اور پولیس کے ذریعے سیکورٹی کی فراہمی تھی وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ کوئٹہ کے اے اور بی ایریا ختم کرکے یکساں قانون کے نفاذ اور کوئٹہ کو پانچ انتظامی ٹاؤنز میں تقسیم کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ حلقہ بندیوں کے اعتراضات سے الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا جائے گا۔