|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے ارکان اسمبلی نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے مختلف محکموں میں 18ویں ترمیم کے باوجود کافی مشکلات کاسامناہے حکومتی اوراپوزیشن ارکان مل کران مشکلات پرقابوپالیں گے اپوزیشن بھی حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی رہے گی ملک میں جمہوری نظام کے ذریعے ہی عوام کوصحت اورتعلیم کے مواقع میسرہونگے ان خیالات کااظہارمقامی ہوٹل میں ایم این سی ایچ کے تحت دوروزہ ورکشاپ سے صوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ،اے این پی کے پارلیمانی لیڈرانجینئرزمرک خان اچکزئی،خواتین اراکین اسمبلی ڈاکٹرشمع اسحاق،یاسمین لہڑی،حسن بانو،کشورجتک،سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ،سیکرٹری پی اینڈ ڈی ذوالفقاردرانی اورمرسی کورکے ڈائریکٹرسعیداحمد نے بھی خطاب کیاصوبائی وزیرصحت رحمت صالح بلوچ نے کہاکہ ایم این سی ایچ کی 5سالہ پروگرام سے بلوچستان کے عوام کوصحت کے حوالے سے تمام ترمشکلات آسان ہونگے 18ویں ترمیم کے بعد وفاق نے صوبوں کومحکمے منتقل کئے مگراب بھی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہے 18ویں ترمیم کے تحت وفاق سے تمام محکموں کووفاقی حکومت سے منتقل کرکے صوبوں کے حوالے کئے مگراب بھی جوڈونرزبلوچستان میں کام کرناچاہتے ہیں وہ براہ راست بلوچستان سے نہیں بلکہ پہلے وفاقی حکومت سے رجوع کرتے ہیں اس صورتحال کاخاتمہ ہوناضروری ہے جب تک یہاں ڈونرز کام نہیں کریں گے بلوچستان میں تعلیم اورصحت کے شعبوں کے حوالے سے پسماندگی ختم نہیں ہوگی انہوں نے کہاکہ بلوچستان ایک پسماندہ اورغریب صوبہ ہے اوریہاں ہرکوئی اپنی ذمہ داری سے بری الزمہ ہے اجتماعی کام کی بجائے ذاتی مفادات پرترجیح دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ جذباتی نعروں سے تبدیلی نہیں آئے گی یہاں ٹرانسفرپوسٹنگ کے معاملے میں سیاسی کلچرکوختم کرناہوگاانہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ صحت کے معاملے میں مداخلت سے گریز کریں کیونکہ سیاسی جماعتوں کی مداخلت سے کام آگے نہیں بڑھ رہاعوامی نیشنل پارٹی کے انجینئرزمرک خان اچکزئی،ڈاکٹرشمع اسحاق حسن بانونے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب حکومت میں شامل تمام جماعتیں صوبے کی اجتماعی مفاد کیلئے کام کرینگے جب تک ہم صوبے کی ترقی اورخوشحالی کیلئے نہیں سوچیں گے توصوبہ کبھی بھی ترقی نہیں کریگاانہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پہلے سے صحت اورتعلیم کی سہولیات نہ ہونے کے برابر تھے اوردنیامیں قومیں تعلیم کے ذریعے ہی ترقی کرتے ہیں مگرہم اب تک ان سے محروم ہے اگردوسرے باہرسے آکرخدمت کرتے ہیں توہم کیوں اپنے عوام کیلئے خدمت نہیں کریں گے سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہاکہ اب بھی بلوچستان میں ایک لاکھ میں سے 8سومائیں ہماری غفلت کی وجہ سے مررہی ہے اب ہمیں قوم کے معمار کی بجائے ان کے ماؤں کوبچاناہوگاتب ہم ترقی کریں گے۔