رواں سال 14جون کو شروع ہونے والی مون سون بارشوں نے پاکستان میں ملکی تاریخ کی بدترین تباہی مچاہی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق مون سون بارشوں کے ابتدائی سپیل نے صوبہ بلوچستان کو سب سے زیادہ متاثر کیا جب کہ حالیہ بارشوں نے جنوبی پنجاب اور سندھ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
بلوچستان کے تقریباً ایک درجن کے قریب چھوٹے ڈیموں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مختلف صوبوں کے کئی اضلاع سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں بارش اور سیلاب سے اب تک 260افراد جاں بحق ، 1083زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں بارش اور سیلاب 910کلومیٹر سڑک ، 38پل ، 226897گھروں کو نقصان پہنچا۔ سیلاب نے بلوچستان تمام اضلاع بشمول زیارت، دکی، نصیر آباد، جعفر آباد، صحبت پور، چمن، آواران، کچی، بولان، بارکھان، ڈیرہ بگٹی ، ژوب، نوشکی، پشین، خاران، جھل مگسی، پنجگور، شیرانی ، سیف اللہ ، قلات، کیچ، مستونگ، قلعہ عبداللہ ، ورالائی ، موسیٰ خیل اور چاغی کو متاثر کیا۔