|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2015

کوئٹہ :  نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی اور ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قبائلی و روایتی نظام جہالت پسماندگی اور غربت کے خاتمے کو ڈاکٹر یاسین بلوچ نے شعوری جدوجہد اور نظریہ اور فکر سے مشروط کرکے عوام کو نئے معاشرے کی تشکیل کرنے میں عملی کردار ادا کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پارٹی خواتین ونگ کی جانب سے ڈاکٹر یاسین بلوچ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وحدت بلوچستان کے نائب صدر چیئرمین منصور بلوچ ‘ بی ایس او کے چیئرمین اسلم بلوچ ‘ نیشنل پارٹی کے ترجمان اسلم بلوچ ‘ حمید ایڈووکیٹ ‘ صابرہ اسلم ‘ شازیہ احمد لانگو ‘ صدیق پانیزئی ‘ ملک روزی شاہ ‘ موسیٰ جان خلجی اور آغا داؤد شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کیا مقررین نے ڈاکٹر یاسین بلوچ کی سیاسی قومی جدوجہد کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک فرد نہیں بلکہ نظریہ اور فکر کے نام تھے انہوں نے ہمیشہ ملک میں جمہوریت کی بحالی ‘ محکوم و مظلوم کے حقوق اور بالادست طبقات غیرجمہوری اور غیر سیاسی رویے اور بلوچستان کے حقوق پر ان کے عوام کی حق حاکمیت کیلئے جدوجہد کیں ڈاکٹریاسین بلوچ نے ایک ایسے سماجی کے خلاف جدوجہد کی جہاں روایتی اور قبائلی فرسودہ نظام ‘ پسماندگی ‘ بیروزگاری ‘ اقرباپروری ‘ تعلیم بیگانگی کے ذریعے عوام کو غلام بنانے کا دور تھا جہاں عوام ظلم کی چکی میں پستے ہوئے عزت و نفس کو مجروع ہوتے دیکھ کر آزادی سے رو بھی نہیں سکتا ایسے میں ڈاکٹریاسین بلوچ نے اپنے سیاسی دوستوں نے شعوری سیاست کے ذریعے عوام کو سیاسی عمل میں شریک کرنے کیلئے سیاسی تعلیم و تربیت کا آغاز کیا اور ان کی بے حسی کو ختم کرنے کیلئے ان کو اپنی قدر قیمت کا احساس دلاتے ہوئے یکساں نظام سب کیلئے فلسفے کو آگے پروگرام چڑھایا جس سے عوام ایک نظریے اور فکر کے حوالے سے منظم اور متحد ہونے لگے مقررین نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ خواتین کی سیاسی عمل کا حصہ بننے کو ترقی اور خوشحالی اور مثبت اور لبرل سوچ کا عکاس قرار دیتے ہوئے خواتین کی بھرپور حوصلہ افزائی کیں ان کی بدولت نیشنل پارٹی خواتین ونگ پورے ملک میں منظم اور متحد ہونے لگی انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسین بلوچ تنظیمی معاملات اور تنظیم سازی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے اور تنظیم اور اداروں کو سیاسی جماعت کا اثاثہ قرار دیتے تھے مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر یاسین بلوچ ‘ مولابخش دشتی ‘ میرعبدالخالق لانگو ‘ نسیم جنگیان ‘ ایوب بلیدی ‘ میرعبداللہ جان محمد شہی ‘ مجیدبزنجو اور دیگر سیاسی قائدین کا خلاء پر کرنا مشکل کام ہے اور اس خلاء کو پرکرنے کیلئے ہم سب کو احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے عوام کو متحد و منظم کرنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر خیربخش بلوچ ‘ پھلین بلوچ ‘ حاجی عبدالصمد بلوچ ‘ چیئرمین امین بلوچ ‘ علی احمد لانگو ‘ موسیٰ جان خلجی ‘ عبیدلاشاری سمیت دیگر قائدین موجود تھے۔