|

وقتِ اشاعت :   November 30 – 2015

گوادر :  تر قی کی آ ڑ میں مقامی آبادی کو بے دخل کر نے کا تا ثر قطعی طور پر درست نہیں ۔ایکسپر یس وے کے منصو بے سے ماہی گیر وں کے روزگار پر کوئی اثر نہیں پڑ ے گا۔ گوادر ملک کی تر قی کا دروازہ ہے۔ سب سے پہلے یہاں کی مقامی آبادی کوثمرات ملنی چا ہےئے مقامی آ بادی کے خدشات اور تحفظات وزیراعظم پاکستان اور چینی سفیر کے سامنے پیش کر ینگے۔ پارلیمانی کمیٹی برائے پا ک چائنا اقتصاد ی راہداری کے چےئر مین اور اراکین کو بلد یاتی نمائندوں اور سیا سی جماعتوں کے رہنماؤں کو یقین دہانی۔ گزشتہ روز یہاں گوادر میں ضلع کونسل اور میونسپل کمیٹی گوادر کے چےئر مین بابو گلاب اور عابد رحیم سہرابی کی قیادت میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور بلد یاتی کونسلران نے پارلیمانی کمیٹی برائے پا ک چائنا اقتصاد ی راہداری کے اراکین سے ملاقات کی اور اُ نہیں مقامی آبادی کے حوالے سے در پیش خدشات اور مسائل پر مبنی یا دداشت پیش کےئے اس موقع پر پارلیمانی کمیٹی کے چےئر مین مشاہد حسین سید نے کہا کہ میں یہاں کے لوگوں کے خدشات کو درست تسلیم کر تا ہوں ہما رے دورہ کا مقصد بھی یہی ہے کہ مقامی آ بادی کو جن مسائل کا سامنا ہے اُ ن کو سنا جائے اس تناظر میں ہم اپنے سفا رشات حکومت پاکستان اور چینی حکام کو پیش کر یں کمیٹی کا 2دسمبر کو چینی سفیر کے ساتھ اجلاس ہورہا ہے جبکہ 14دسمبر کو کمیٹی کا اپنا اجلاس منعقدہوگا مزکورہ اجلاس میں وفا قی وزیر احسن اقبال بھی شرکت کر رہے ہیں جس میں یہاں کی آبادی کے مسائل اور ان کے حل کے لےئے تجا ویز پیش کےئے جائینگے، وفاقی وزیر برائے سر حدی امور جنرل ( ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ گوادر ملک کی ترقی کاضامن بننے جارہا ہے جو ڈیمانڈ یہاں کی مقامی آبادی پیش کر رہی ہے میر ے خیال میں یہ کچھ بھی نہیں بلکہ یہاں کی مقامی آبادی توقعا ت سے زیادہ فاعد ہ ملنا چاہےئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چائنا کے تعاون سے اس خطہ میں خوشحالی کی عمیق راہیں کھلو انے جارہی ہے یہاں کی مقامی آبادی کی شرکت کے بغیر ترقی بے معنی ہوگی مقامی آبادی بلاجھجک اپنے مطالبات پیش کر ے لیکن ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو تعمیر و ترقی کے آ گے بند باندنے کا خواہش رکھتی ہیں چائنا کو آ پ کے تعاون کی ضرور ت ہے امن و امان کے قیام کے لےئے مقامی آبادی کاتعاون نا گز یر ہے انہوں نے کہا کہ ایکسپر یس وے کے منصو بے سے ما ہی گیروں کے روزگار اور ماہی گیر ی کی صنعت پر منفی اثرات نہیں پڑ ینگے بلکہ وفاقی حکومت ماہی گیر ی کی صنعت کو برقرار رکھنے سمیت اس کے فروغ کے لےئے منصوبہ بند ی کریگی ماہی گیروں کے لےئے نئے جی ٹی بنا ئے جا ئینگے تر قی کی آ ڑ میں مقامی آبادی کو بے دخل کر نے کا تا ثر قطعی طور پر درست نہیں یہاں کی مقامی آبادی مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کر نے کے لےئے فنی اداروں سے استفادہ حاصل کریں ہنر سیکھیں مقامی آبادی کو ہنر سکھا نے کے لےئے تر بیت کا بند وبست کیا جائے گا۔ انشاء اللہ وزیر اعظم پاکستان بہت جلد گوادر کا بھی دورہ کر ینگے ہماری کمیٹی نے اپنی خواہش پر یہاں کا دورہ کیا ہے تاکہ مقامی آبادی کو در پیش مسائل سے آ گاہی حاصل کی جائے مقامی آبادی کو ساتھ لیکر چلینگے۔ سنیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ یہاں کی مقامی آبادی سوشل سیکڑ کی تر قی کے حوالے سے پر یشان ہے با لخصوص آ بنوشی کے مسائل تشو یش ناک ہیں گزشتہ دس سالوں میں قائم حکومتوں نے مقامی آبادی اور ضلع گوادر کے عوام کے معیار زندگی کوبہتر بنانے کے لےئے منصوبہ بندی نہیں کی ہے بلکہ اُ ن کا مطمع نظر اراضی تھے ماضی میں یہاں کے لوگوں سے جو زیادتیاں ہوئی ہیں اُ ن کا ازالہ ضروری ہے ریکارڈ کو درست ٹر یک پر لانا ہو گا انہوں نے کہا کہ بی ڈی اے نے کارواٹ ڈیسلینیشن پلانٹ قائم کیا ہے 10ارب کھا کر پلانٹ ہنوز قابل عمل نہیں ماضی میں بی ڈی اے نے 30پروجیکٹ پر کا م کیا ہے مگر نتائج صفر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمیٹی کی ذمہ داری ہے کہ یہاں کے لوگوں کے مسائل حل ہوں اور زیادتی کے اثرات کو زائل کیا جائے ۔ اس موقع پر کمیٹی کے ممبر غوث بخش مہر،نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکریڑی و ضلع کونسل کیچ کے چےئر مین حاجی فدا حسین دشتی، جی پی اے کے چےئر مین دوستین جمالد ینی بھی مو جود تھے جبکہ وفد میں نیشنل پارٹی سابقہ تحصیل ناظم ماجد سہرابی، فیض نگوری، درمحمد نگوری، مسلم لیگ ( ن) کے نسیم پیر بخش ، ناگمان عبدل، ناصر نیاز، جے یو آئی ( ف) کے ضلعی امیر مو لانا عبدالحمید انقلابی، وائس چےئر مین بلدیہ گوادر حاجی مو لابخش، پی پی پی کے ضلعی جنرل سیکر یڑی یوسف فر یادی، علی اکبر حاجی ، مجید بلوچ ، بی ایس او ( پجار ) کے مرکزی جنرل سیکریڑی محمد جان بلوچ اور سی سی کے ممبر ولید مجیدشامل تھے۔ دریں اثناء چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ مشاہد حسین سید کی سربراہی میں کمیٹی کے ارکان جس میں وفاقی وزیر سفران جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ،گل آفریدی،رانا محمد افضل ،باز محمد ،سینیٹر فتح محمد محمد حسنی،اور دیگر ارکان نے زیر تعمیرM8نیشنل ہائی وے گوادر تربت ہوشاپ کا فضائی جائزہ اور دورہ کر کے معائنہ کیا ،اس موقع پر ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر جنرل میجر محمد افضل،NHAکے چیئرمین نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان چائنہ اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے میں گوادر تربت ہوشاپ سیکشن پر کام تیزی کے ساتھ جاری ہے ، پہلے مرحلے میں دسمبر تک تر بت ہوشاپ روڈ تکمیل ہوگی جبکہ پنجگور سوراب بسیمہ میں کام کاآغاز کر دیا گیا ہے اور اس وقت ایف ڈبلیواو دن رات کام میں مصروف عمل ہے ،بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوادر تربت ،ہوشاپ کا 98فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ،کمیٹی کے ارکان نے ہیلی کاپٹر سے روڈ کا فضائی جائزہ لیا ،اس موقع پر پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ مشاہد حسین سید اور وفاقی وزیر جنرل عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ گوادر پورٹ اقتصادی راہداری کا گیٹ وے ہے ،اکنامک کوریڈور اس خطے میں سیاسی اور معاشی انقلاب ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ نہ صرف اقتصادی تبدیلی کا سنگ بنیاد ہو گا بلکہ پورے خطے میں ایک نیا سیاسی وژن کا پیش خیمہ ہو کر نئے اقتصادی بلاک کی بنیاد بن کر امن اور خوشحالی کاضامن ہوکر دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گا،انہوں نے کہاکہ جہاں جہاں سے یہ روٹ گرز کر جائیگا وہاں سے پسماندگی اور بے ورزگاری کا خاتمہ ہوگا اور لوگ ایک نئے خوشحال زندگی اور دنیا میں قدم رکھیں گے ،اس موقع پر تمام ارکان نے مغربی روٹ کے ابتدائی مر حلے میں جاری کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ روٹ ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کرادر ادا کر کے خوشحالی کا ضامن بنے گا۔