تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے ریاستی اداروں اوربلوچ مسلح جہدکاروں سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کی میزپر آئیں، کیونکہ مذاکرات کے بغیر دونوں طرف نقصان بلوچ کاہے، نیشنل پارٹی کے پرعزم کارکنان میرجمہوریت میر حاصل خان بزنجو کے فکر کی روشنی میں ایک بارپھر مکران کو نیشنل پارٹی کاقلعہ بناکر دم لیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کی شام کلاتک میں میرجمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی دوسری برسی کی مناسبت سے ان کی یادمیں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسہ عام کی میزبانی وانتظامات نیشنل پارٹی تحصیل گھنہ کلاتک نے کئے تھے،جلسہ میں تربت، مند، دشت، تمپ، ناصر آباد، بالیچہ، شہرک، سامی، ہوشاپ، بلیدہ، زامران سمیت ضلع بھر سے نیشنل پارٹی کے کارکنان، گوادر، جیوانی، پنجگور ودیگر علاقوں سے رہنماؤں نے کثیرتعدادمیں شرکت کی، جلسہ سے قبل پارٹی قائدین کا پرتپاک استقبال کیاگیا،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایک طویل عرصہ کے بعد سیاسی کارکنان کا یہ جم غفیر جھوٹ، مکروفریب کے علمبرداروں اور مسلط کردہ نمائندوں کی نیندیں حرام کردے گا، آج عوام نے ثابت کردیاکہ وہ نیشنل پارٹی کی قومی جمہوری سیاسی جدوجہد کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہاکہ جمہوری سیاسی جدوجہد کوئی گناہ نہیں، سیاسی جدوجہد کاراستہ نہ روکاجائے کیونکہ سیاسی جدوجہد کی راہیں مسدود کرنے کافائدہ غیر سیاسی قوتوں کوہوگا، انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں ہماری مائیں بہنیں طویل عرصے سے احتجاج پر بیٹھی ہیں مگرکسی کو احساس تک نہیں، پاکستان بڑے بحرانوں سے دوچارہے، بدقسمتی سے یہاں نہ جمہوریت ہے اورنہ پارلیمنٹ کوبالادستی حاصل ہے عدلیہ اورمیڈیا پر قدغن ہے، پاکستان مکمل سیکورٹی اسٹیٹ بن چکاہے ہماری جدوجہد کامقصد پاکستان کو جمہوری فلاحی ریاست بناناہے جس میں تمام قوموں کے حقوق کوتحفظ حاصل ہو، قوموں کی قومی شناخت، وسائل، زبان وثقافت محفوظ ہوں قومی وحدتوں کو یہ حق حاصل ہوکہ وہ اپنے حاکم خود ہوں وہ اپنے ووٹ کے ذریعے جس کو چاہیں نمائندہ منتخب کرسکیں مگر بدقسمتی سے عوام ووٹ کسی اورکو دیتے ہیں کامیاب کوئی اورہوتاہے، انہوں نے کہاکہ سیندک اور سوئی گیس کی طرح ریکوڈک کا بھی سوداکردیاگیاہے۔
ریکوڈک کے حوالے سے ہم پر الزام عائدکیاجاتارہاہے مگر میں نے صاف بتادیاکہ بلوچ قومی وسائل کے سوداپر میرا کوئی ایک دستخط بھی ثابت ہوجائے تو میں مجرم ہوں، مگر آج تماشا دیکھیں کہ وسائل کا دم بھرنے والے باپ کے لانے میں جرم میں بھی شریک ہیں اور پی ٹی آئی کومسلط کرنے میں بھی شریک تھے اور ہرحکومت کا ساتھ دینے کیلئے خوشی سے ان کے منہ میں پانی آجاتاہے کہ یہاں بھی اپنا حصہ مل جائے گا، انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم کی ترقی وخوشحالی نعروں سے نہیں شعوری سیاست سے وابستہ ہے، نیشنل پارٹی ہی بلوچستان اوربلوچ قوم کی ترقی کی ضامن ہے کیونکہ نیشنل پارٹی ایماندارانہ سیاست کررہی ہے، انہوں نے کہاکہ مکران میں اتنے وزراء کبھی بھی نہیں رہے مگر عوام کیلئے کچھ نہیں کیاجارہاہے،نوکریاں فروخت ہورہی ہیں ٹھیکہ فروخت ہورہے ہیں زمینوں پرقبضہ کئے جارہے ہیں پہاڑ، ندی نالوں پر قبضے کئے جارہے ہیں ایسے لوگ ہزاروں ایکڑ زمینوں کے مالک بن بیٹھے ہیں جن کایہاں کچھ بھی نہیں تھا، نیشنل پارٹی اقتدارمیں آکر زمینوں پر قبضہ ختم کرائے گی،ہسپتالوں میں روئی تک نہیں، تعلیم وصحت کے شعبے تباہ ہیں،اربوں روپے کے فنڈز کہاں خرچ ہورہے ہیں، انہوں نے کہاکہ میرحاصل خان جمہوری جدوجہد کی علامت تھے پاکستان کی جمہوری قوم دوست قوتوں میں ان کا بڑا نام اورمقام ہے نیشنل پارٹی میر حاصل خان بزنجو کے جمہوری جدوجہد کی روشنی میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، فکر بزنجو کی روشنی میں مکران کو نیشنل پارٹی کا قلعہ بنائیں گے، آج کے جلسہ سے عوام پر مسلط کردہ نام نہاد نمائندوں کی نیندیں حرام ہوجائیں گی، جس طرح یہاں کجھوروں کے سیزن (حامین) کو بَش نے تباہ کرکے رکھ دیاہے پی این پی عوامی کی سیاست بھی بَش کی نذر ہوگئی اورایک ایک گھرمیں تین تین نوکریاں دینے کے جھوٹے وعدوں کی حقیقت عوام اب جان چکے ہیں انہوں نے کامیاب وتاریخی جلسہ کے انعقادپر نیشنل پارٹی کلاتک گھنہ، ضلعی کابینہ، تحصیل کابیناؤں،نوجوان کونسلرز کا شکریہ اداکرتے ہوئے ان کی جہد کو سراہا، نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر حاصل بزنجو مرحوم کے فرزند میر شاوس بزنجو نے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو کی سیاست اورجدوجہد کھلی کتاب کی مانند ہے، نیشنل پارٹی حالات کی سختیاں جھیل کر اب کندن بن چکی ہے۔
پارٹی کارکنان کا عزم لائق تحسین ہے، حکومت نے ملک کومذاق بناکر رکھ دیاہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن، ریجنل سیکرٹری مکران واجہ ابوالحسن نے کہاکہ میر حاصل خان بزنجو بلوچ قوم کیلئے چٹان کی مانند تھے آج نیشنل پارٹی اسمبلیوں میں نہیں ہے تووہاں بلوچ قومی وسائل اورمعدنیات کے سودے ہورہے ہیں نوکریاں فروخت ہورہے ہیں، نیشنل پارٹی ہی بلوچستان کے وسائل کے تحفظ کی ضامن ہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فداحسین دشتی نے کہاکہ میر حاصل بزنجو ایک جرات مند اوربہادر سیاسی رہنما تھے انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو ایوان بالا میں چیلنج کردیا، انہوں نے کہاکہ بڑے بلندوبانگ دعوے کرنے والوں کے12ایم پی اے، 4 ایم این اے اور2سینیٹر ہیں مگر بلوچستان کو سیلاب نے تباہ کردیاہے مگر کہیں پرکوئی نظرنہیں آتا، جسٹس (ر) شکیل احمدبلوچ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو نڈر اور اصول پرست سیاسی قائد تھے، کیچ کے ڈیڑھ لاکھ ٹن کجھورکی پیداوار بارشوں اورسیلاب سے ضائع ہوگئی مگر کسی نام نہادنمائندے نے حال پرسی تک کرنے کی زحمت نہیں کی، نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن میر اشرف حسین نے کہاکہ نیشنل پارٹی عوام کے حقوق پرکسی قسم کی مصلحت پسندی کا شکارنہیں ہوگی، گوادرکے رہنما میر غفور ہوت نے کہاکہ بلوچستان کی سرزمین کبھی بھی بانجھ نہیں رہی ہے، اس سرزمین نے ہردورمیں بہادر سپوت پیداکئے ہیں، میر غوث بخش بزنجو، نواب بگٹی، سردار عطاء اللہ مینگل، نواب مری، میر حاصل خان بزنجو جیسے سپوت بلوچ جدوجہد کے سرخیل رہے ہیں، آئندہ دورنیشنل پارٹی کاہے،مرکزی رہنما میر پھلین بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی کوکمزور کرنے اور عوام سے دوررکھنے کی تمام تر سازشوں کو عوام نے ناکام بنادیا آج پورے صوبے میں نیشنل پارٹی بڑی تیزی کے ساتھ فعال ہورہی ہے، سابق سینیٹر وسابق ایم این اے میرمنظور احمدگچکی نے کہاکہ بلوچ اس سرزمین کے وارث ہیں اسے پنجاب کی کالونی بننے نہیں دیں گے، بلوچ بندوق اورطاقت کے زورپر اپنی سرزمین سے دستبردارنہیں ہوں گے، نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے صدر مشکور انوربلوچ نے کہاکہ میر حاصل بزنجو کے فکری ساتھی ہی بلوچستان کو امن وخوشحالی کی منزل تک پہنچاسکتے ہیں، جلسہ سے بی ایس او پجارکے مرکزی سنیئروائس چیئرمین بوہیر صالح، فقیر خداداد، بی ایس اوپجار کے صوبائی جنرل سیکرٹری عابد عمر، تحصیل کلاتک کے رہنما عبدالحلیم بلوچ ودیگرنے بھی خطاب کیا جبکہ مرکزی کمیٹی کے رکن محمدجان دشتی، ڈاکٹرنوربلوچ، نثار احمد بزنجو، رجب یاسین، ناظم الدین ایڈووکیٹ، اقبال شاہ زئی، شاہ زین مری، آدم قادربخش، بلخ شیرقاضی، طارق بابل، فداجان بلیدی، مجید عبداللہ سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔