کوئٹہ: بلوچستان میں ایک طرف گندم اور آٹے کا بحران سر اٹھانے لگا ہے تو دوسری جانب جعفراباد کے علاقوں اوستہ محمد اور ڈِیرہ اللہ یار میں پاسکو کے گوداموں میں پڑی گندم کی سینکڑوں بوریاں سیلابی پانی کے باعث سڑگئیں ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی پانی کے باعث جہاں دیگر املاک کو نقصان پہنچا وہاں محکمہ خوراک کے گندم بھی متاثر ہوئے ہیں ، ضلع جعفر اباد کے علاقوں اوستہ محمد اور ڈیرہ اللہ یار کے گوداموں میں کھلے آسمان تلے رکھے پاسکو کی سینکڑوں بوری گندم سیلابی پانی کی نذر ہونے کی وجہ سے خراب ہوگئی ہے ۔
یہ گندم پاسکو نے ملک میں گندم کی ضرورت پوری کرنے کیلئے نصیر آباد ڈویژن کے زمینداروں سے خریدکر رکھی تھی دوسری جانب بلوچستان کے محکمہ خوراک کے ڈائریکٹر جنرل ظفر گویا نے بتایا کہ بلوچستان میں حالیہ سیلاب کے بعد صوبے میں گندم اور آٹے کا بحران بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ صوبے میں گندم کی سالانہ ضرورت ایک کروڑ بوریوں ہیں لیکن بلوچستان کے گوداموں میں صرف چار لاکھ بوریاں موجود ہیں جن کی فراہمی فلار ملز کو شروع کردی ہے گندم کا ذخیرہ ایک ماہ کیلئے کافی نہیں ہوگا ، ڈی جی خوراک نے بتایا کہ وہ زمین دار جنہوں نے گندم اپنے پاس ذخیرہ کی ہوئی تھی وہ بھی سیلابی ریلون میں بہہ گئی ہے ۔