|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2015

کراچی: حکومت سندھ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر برائے ورکس، سروسز اور آرکائیوز شرجیل انعام میمن کو عہدے سے ہٹا دیا۔ بدھ کو جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ’آئین پاکستان کے آرٹیکل 132 کی دفعہ 3 کے تحت وزیراعلیٰ سندھ کی سفارش اور گورنر سندھ کی منظوری سے شرجیل میمن سے وزارت کا قلمدان واپس لے لیا گیا ہے‘. یاد رہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے بیرون ملک مقیم شرجیل میمن اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات بھی رہ چکے تھے۔ تاہم، رواں سال جولائی میں یہ وزارت پی پی پی کے ایک سینئر سیاست دان نثار کھوڑو کو دے دی گئی تھی۔ بعد ازاں اگست میں وزیر آرکائیوز اور بلدیاتی محکمہ جات میمن کو سروسز اور ورکس کا محکمہ بھی دے دیا گیا۔ شرجیل انعام میمن سے وزارت واپس لینے کا اعلان آج پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والے سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر کیا گیا۔ وزیر اعلی کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا’وہ اب وزیر نہیں رہے‘۔
نوٹیفکیشن کا عکس
انگریزی میگزین ہیرالڈ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شرجیل کا شمار ان سندھ کے مختلف محکموں کے سربراہان او ر متعدد وزرا میں ہوتا ہے جو ’انتہائی غیر ضروری ‘سمجھے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، سانحہ صفورا گوٹھ کے بعد سینئر عسکری قیادت نے ایپکس کمیٹی کے ایک اجلاس میں سندھ حکومت کو ایسے ’غیر ضروری وزرا اور بیوروکریٹس‘ کی فہرست فراہم کی تھی۔ تاہم، صوبائی حکومت نے اس فہرست کو سنجیدگی سے نہ لیا اور قلمدانوں میں معمولی تبدیلیاں کی تھیں۔