|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2022

ملک میں سیاسی کشیدگی بدستور برقرار ہے باوجود اس کے کہ پاکستان میں تاریخ کا بدترین بحران، بارشوں او رسیلاب کی وجہ سے پیدا ہوا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جس کی بحالی میں سالوں لگ سکتے ہیں جبکہ ساتھ ہی بڑے پیمانے پر رقم درکار ہوگی۔ یہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے کہ کس طرح سے ملک کو دوبارہ ڈگرپرلایا جائے۔اس کے لیے حکومت سرجوڑ کر بیٹھی ہے اور اس حوالے سے کوششیں بھی جاری ہیں مگر دوسری جانب اپوزیشن اور حکومت کے درمیان سیز فائر کے آثار دکھائی نہیں دے رہے۔ اپوزیشن تو بالکل ہی بات کرنے کو تیار نہیںہے بلکہ سنگین نوعیت کی دھمکیاں دی جارہی ہیں عدلیہ، عسکری قیادت سمیت ہر کسی کو عمران خان نے اپنے نشانہ پر رکھا ہوا ہے اس طرح کا ماحول پیدا کیاجارہا ہے کہ خدانخواستہ ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا ہوجائے حالانکہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری دنیا کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہے کہ اس بڑی تباہی سے پاکستان کو نکالنے کے لیے ہر قسم کا تعاون کیاجائے، اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے بھی تمام ممالک سے پاکستان کی مکمل مدد اور تعاون کی اپیل کی ہے مگر عمران خان ایک ہی رٹ لگاتے دکھائی دے رہے ہیں کہ انتخابات جلد کرائے جائیںوہ بھی ایسے حالات میں جہاں ملک بری طرح سیلاب سے تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔

شہرقصبے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جانی نقصانات ہوئے ہیں، انفراسٹرکچر مکمل تباہ ہے، ایسی صورت میں کس طرح سے انتخابات ممکن ہیں؟ بہرحال وہ اپنی انا وضد کو لیکر سیاست کررہے ہیں جبکہ عمران خان کے اپنے ایم این ایز جن کے استعفیٰ بھیجے گئے ہیں اب وہ انکاری ہیں کہ ہم نے استعفیٰ نہیں دیا،آپریٹرنے استعفیٰ لکھ کر بھیجا ہے اب ایم این ایز کی پوزیشن بھی بحال کردی گئی ہے جوخود عمران خان کے بیانیہ پر سوالیہ نشان ہے کہ ان کے اپنے ساتھی ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہیں تو انقلاب کہاں سے لائینگے؟ موجودہ حالات پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی کال کا بیان گیدڑ بھبکی ہے۔مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے لوگ پہلے سے سڑکوں پر ہیں۔

آپ اندھے ہو چکے ہیں، الیکشن زبردستی رونے چیخنے اور پیٹنے سے نہیں ہو گا، 2023 میں ہو گا۔ عمران خان! کان کھول کے سن لیں، الیکشن 2023 میں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب میں ڈوبے ملک کی حالت دیکھیں،عمران خان زہریلی انا میں ڈوبے ہوئے ہیں،عمران صاحب! لاڈلا بن کر زور زبر دستی کی آپ کو عادت ہو گئی ہے۔مریم اورنگزیب نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا، پھر آپ چیخیں گے، روئیں گے، عمران خان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ عوام کو عمران خان کے فارن ایجنٹ ہونے کا پتہ چل گیا ہے، خیرات کے پیسے ذاتی خرچ کیلئے استعمال کرنے والے عمران خان کا عوام کوپتہ چل گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں گجرانوالہ جلسے سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھاکہ میں کال دوں گا، پُرامن احتجاج کر کے یا زبردستی الیکشن کروائیں گے،ہمیں نظر آ رہا ہے کہ یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا تھا قوم کو حقیقی آزادی کے لیے تیار کروں گا، تمام ضلعی تنظیموں کو خط لکھ دیا ہے،ضلعی تنظیموں سے کہہ دیا ہے کہ میری کال کا انتظار کرو اور تیاری رکھو، میں تیاری کر رہا ہوں، کبھی بھی کال آ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کیلئے جیل چھوٹی چیز ہے جان قربان کرنے کیلئے بھی تیار ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے تحریک انصاف کو ختم کرنے کی کوشش کی، انہوں نے سمجھا لوگ مٹھائیاں بانٹیں گے لیکن قوم سڑکوں پر آ گئی۔البتہ یہ پہلی بارنہیں ہے کہ عمران خان سڑکوںپرآنے کی بات کررہے ہیں ،روز یہی بات دہراتے ہیں اور پھر دوبارہ اگلے کال کااعلان کرنے کے لیے دن دیتے ہیں، ایسے محسوس ہوتا ہے کہ سیاست کو مذاق بناکر لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیل رہے ہیں اگر عمران خان اپنی انا کے خول سے نہ نکلے اور سیاسی روش تبدیل نہ کی تو اس کا بہت بڑا نقصان وہ خود اٹھائینگے عمران خان خود بھی ان دنوں کیسز کی زد میں ہیں اور بڑے فیصلے بھی ان کے خلاف آنے کے امکانات ہیں شاید عمران خان اس گمان میں ہیں کہ وہ سب سے بالاتر ہیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہوسکتا جو ان کی سیاست کے لیے مستقبل میں انتہائی منفی اثرات مرتب کرے گا۔