ہم بچپن سے آسمان پر سورج کو دیکھتے تو وہ پیلے رنگ کا نظر آتا جبکہ اپنی کتابوں اور اکثر تصاویر میں سورج کو پیلے رنگ میں ہی دیکھتے ہیں۔
جب ڈرائنگ کرتے ہوئے سورج بناتے تھے تب بھی اس میں پیلا ہی رنگ بھرا جاتا تھا لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ اصل میں سورج پیلے رنگ کا نہیں ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے ایک سابق خلاباز نے تصدیق کی ہے کہ سورج کا رنگ دراصل سفید ہے پیلا نہیں۔
سابق امریکی خلا باز اسکاٹ کیلی نے ‘latest in space’نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے خلائی حقیقت کی تصدیق کی جس میں بتایا گیا کہ سورج اصل میں سفید ہے لیکن زمین کے ماحول کی وجہ سے یہ پیلا دکھائی دیتا ہے لہٰذا جب ایک بار کوئی شخص ہمارے سیارے کی ماحولیاتی تہہ سے باہر نکلتا ہے تو سورج سفید نظر آتا ہے۔
I can confirm this space fact. https://t.co/lLzcKgklvD
— Scott Kelly (@StationCDRKelly) September 12, 2022
ناسا کے مطابق زمین کا ماحول سرخ سے زیادہ نیلی روشنی کو پھیلاتا ہے، نیلی روشنی میں معمولی کمی کا مطلب ہے کہ انسانی آنکھ سورج کے رنگ کو پیلا سمجھتی ہے۔
اس کے علاوہ تمام ایکس اور گاما شعاعیں زمین پر ہم تک پہنچنے سے پہلے ہی فلٹر ہو جاتی ہیں اور جیسے جیسے سورج کی روشنی ماحول کی مختلف تہوں سے گزرتی ہے،زیادہ سے زیادہ نیلی روشنی پھیلتی ہے اورپھر زیادہ مقدار میں سرخ روشنی ہماری آنکھوں تک پہنچتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غروب آفتاب کے وقت سورج اور یہاں تک کہ آسمان بھی سرخ دکھائی دیتا ہے۔
i mean, he can be lying just to lie. can anyone else confirm this? one out of 9 billion people do not make it true. i know you are better than to belive everything a random person tells you on the internet, even if he has been in very low orbit
— thesithlord66 (@thesithlord66) September 13, 2022
ناسا کے سابق خلا باز کے سورج کے رنگ کے حوالے سے اس تصدیق پر سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے تبصرے کیے،کچھ نے ان سے اتفاق کیا تو کسی نے طنزیہ جواب دیا۔