کوئٹہ : صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پولیو کاایک اور کیس سامنے آگیا ،نورزئی کالونی کے 25ماہ کے بچے رب نواز ولد عالم خان نورزئی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعدرواں سال کوئٹہ میں مجموعی طور پر پولیو کیسز کی تعداد پانچ جبکہ بلوچستان بھر میں سات ہوگئی ہے ، ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ نئے کیس سامنے آنے سے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں والد انکاری تھا اور اب تک 90فیصد سے زائد انکاری والدین کو قائل کردیا گیا ہے اور سوفیصد تک نہیں پہنچ پاتے تب تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ پولیو کیس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالم خان ایک مزدور ہے اور تواتر کے ساتھ کچلاک آتا جاتا ہے اس نے اپنے بچے کو قطرے پلانے سے انکار کیا ہے اور بچے کو ایک بار بھی قطرے نہیں پلائے ، رپورٹ کے مطابق رب نواز کو شدید بخار ہوا جس پروالد اسے فورا ڈسپنسر کے پاس لے گیا جہاں پر بچے اپنے پاؤ ں پر کھڑا نہیں ہور ہا تھا ، پاؤں میں کمزوری کے سبب انہیں چلڈرن ہسپتال لے جایا گیا جہاں پر پولیو وائرس کے علامات نظر آئے ۔ پولیو ورکرز ان کے گھر گئے تھے قطرے پلانے کیلئے تاہم والد نے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ اسے اپنا بچہ عزیز ہے اور وہ قطرہ نہیں پلائیں گے ، ای او سی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ بچے قوم کے مستقبل کے معمار ہیں اور انکی حفاظت والدین سمیت ہم سب کی ذمہ داری ہے ، اس کیس میں غفلت برتنے والے کو بھی نہیں بخشا جائے گا ، انکا کہنا ہے کہ انسداد پولیو کے قطرے بچوں کو بیماری سے بچانے کیلئے پلائے جاتے ہیں اور بلوچستان کے عوام، قبائلی ، سیاسی و سماجی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ پولیو کے متعلق مزید آگاہی فراہم کریں تاکہ ہمارا مستقبل محفوظ ہوسکے ۔ ای او سی بلوچستان کے مطابق اب تک پاکستان میں پولیو کے 46کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ بلوچستان میں 7کیسز سامنے آئے ہیں جو گزشتہ سال کی نسبت آدھے سے بھی کم ہے کیونکہ سال 2015ء میں بلوچستان میں 25کیسز سامنے آئے تھے ۔ ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ ای او سی کی تمام تر توجہ انسداد پولیو مہم کی بہتری پر مرکوز ہے اور نتائج مزید بہتر ہونگے ۔
پولیو کے قطرے پلانے سے انکار،کوئٹہ میں ایک اور باپ نے اپنے کمسن بچے کو معذور کردیا
وقتِ اشاعت : December 3 – 2015