آوارانوزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی آواران آمد کے موقع پر ایک بہت بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیاگیا جس میں ضلع آواران کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں جبکہ جلسہ عام میں تمام سیاسی جماعتوں کے ضلع عہدیداروں اور کارکنان نے بھی شرکت کی.
لوگوں نے جلسہ میں کثیر تعداد میں شرکت کرکے وزیراعلیٰ سے اپنی محبت اور عقیدت کا اظہار کیا جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ صرف آواران ہی کے نہیں بلکہ پورے بلوچستان کے خدمتگار ہیں آج میں اپنے علاقے میں موجود ہوں جہاں چند سال قبل تک حالات انتہائی خراب تھے
شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ان کی محبت اور پرجوش استقبال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا اعتماد ہی ان کی سب سے بڑی طاقت ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز کی قربانیوں سے آج آواران امن کا گہوارہ بنا ہے انسرجنسی نے ہمیں کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے خاص طور سے ہمارے نوجوان ترقی کے سفر میں پیچھے رہ گئے ہیں
ہم نے اب مل کر اس نقصان کا ازالہ کرنا ہے تاکہ آنے والی نسلیں ہمیں اچھے الفاظ سے یادر کھیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب ہوں یا زلزلہ یا پھر امن وامان کا مسئلہ ہو پاک فوج نے ہر مشکل گھڑی میں ہماری بھرپور مدد کی ہے شہید لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کا خواب تھا کہ کوئٹہ میں گرلز کیڈٹ کالج بنائیں ہم یہ خواب پورا کررہے ہیں اور گرلز کیڈٹ کالج کا افتتاح شہید کی فیملی سے کرائیں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جن کے دلوں میں اپنے اداروں کا احترام ہوتا ہے اداروں پر تنقیدملکی اور قومی مفاد میں نہیں ملک کی حفاظت اور سلامتی میں افواج پاکستان کا ہمیشہ سے بنیادی کردار رہا ہے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم سب کو ساتھ لیکر چلنے پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج اسمبلی میں کوئی اپوزیشن نہیں انہوں نے کہا کہ سیلاب ہمارے لئے ایک کڑا امتحان ہے سیلاب سے پورے صوبے میں بھاری نقصانات ہوئے ہیں سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ غیر معیاری اور منفی تنقید کی پرواہ نہیں منفی ذہنیت کے حامل لوگ ہمیشہ سے تنقید کرتے چلے آئے ہیں
وہ تنقید کرتے رہیں ہم ترقی کی منازل طے کرتے رہیں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں خود جاؤں نہ جاؤں اصل مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے اور اس حوالے سے میں تمام سرگرمیوں کی خود نگرانی کررہا ہوں وزیراعلیٰ نے کہا کہ آواران کے عوام کا شکر گذار ہوں کہ انہوں نے انتہائی سخت حالات کے باوجود مجھے اپنے نمائندہ منتخب کیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر میں چاہوں تو تمام فنڈز کا رخ آواران کی طرف کرسکتا ہوں
لیکن جس منصب پر میں فائز ہوں اس کا تقاضا ہے کہ تمام اضلاع کو یکساں اہمیت اور فنڈز دوں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی طرح آواران کے عوام نے بھی بیش بہا قربانیاں دی ہیں جس کیلئے میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں یہ امر باعث اطمینان ہے کہ تمام متعلقہ ادارے سول انتظامیہ پاک فوج ایف سی اور لیویز مشترکہ حکمت عملی کے تحت عوام کو ریلیف دے رہے ہیں
اور اگر میں متاثرہ علاقوں کے دوروں پر نکل جاؤں تو امداد و بحالی کی سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور تمام انتظامیہ پروٹوکول میں لگ جائے گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ آواران میں تعلیم و صحت کی سہولت میری ترجیحات کا حصہ ہیں وزیراعلیٰ نے اس موقع پر آواران کیلئے صحت، تعلیم، بجلی، مواصلات آبنوشی سمیت دیگر شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا بعدازاں وزیراعلیٰ سیکورٹی کے تقاضوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے عوام سے گھل مل گئے اوران کی جانب سے اجتماعی اور انفرادی طور پر پیش کی جانے والی درخواستوں پر دستخط کئے۔