انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 7پیسے کے اضافے کےبعد 239.71روپے ہوگئی ہے۔
کاروباری دورانئیے میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 10 سے 18پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم کاروبار کے اختتام پرڈالر کے انٹربینک ریٹ 7پیسے کے اضافے سے 239.71روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50پیسے کی کمی سے 244.90روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے باوجود درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی اور حکومت کی دنیا بھر سے سیلاب ریلیف فنڈ کے حصول کی سرگرمیوں سے زرمبادلہ کی ممکنہ آمد سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں جمعرات کو محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپ برطانیہ امریکا سمیت دیگر ممالک سے بھی تقریبا ایک ارب 40کروڑ ڈالر کا سیلاب ریلیف فنڈ موصول ہونے کے امکانات ہیں جس سے ڈالر کی اڑان محدود ہوسکتی ہے۔
غیرقانونی منی چینجرز کے خلاف کریک ڈاؤن،بینکوں کی سخت مانیٹرنگ, عالمی بینک, ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشیاء انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کی جانب سے پاکستان کو 2ارب ڈالر کے فلڈ ریلیف فنڈز جاری کرنے کی اطلاعات کے باعث جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان انتہائی محدود رہی۔