کوئٹہ: کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی کی زیر صدارت ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حل کے سلسلے میں اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ محمد اسحاق ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ دؤاد خان خلجی،کمانڈئٹ غزہ بند کرنل سجاد احمد ،ڈپٹی کمشنر مستونگ علی اکبر بلوچ، ایس ایس پی ٹریفک حامد شکیل، سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ امان اللہ پائیزئی ،اسسٹنٹ کمشنر مچھ ،کوئٹہ کراچی کوچز یونین کے صدر میر حکمت لہڑی،میر دولت لہڑی ، تفتان کوچز یونین کے حاجی جمعہ خان بادینی ،منی بس ایسوسی ایشن کے حاجی محمد حنیف اور لوکل بس ایسوسی ایشن کے صدر بابو شفیع محمد کے علاوہ دیگر عہدیداران اور نمائندے بھی موجود تھے۔اجلاس میں شرکاء کا موقف سننے کے بعد فیصلہ ہوا کہ کوئٹہ کراچی روٹس کی کوچوں کی ٹول پلازہ دشت پر چیکنگ ہوگی جس کے لئے اضافی عملہ تعینات کیا جائے گا تاکہ مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کے مشکلات کم وقت میں دور جاسکے اس کے علاوہ ٹول پلازہ سے ہی تمام کوچز کانوائے کی شکل میں ایف سی اور لیویز کی نگرانی میں منزل مقصود کی جانب روانہ ہونگی۔زائرین کی سیکورٹی کے حوالے فیصلہ ہوا کہ زائرین کی مکمل سیکورٹی میں نقل وحمل جاری رہے گی اس کے علاوہ انفرادی طور پر زائرین کو بغیر سیکورٹی لے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میںیہ بھی فیصلہ ہواکہ جیکب آبادروٹ پر گاڑیوں کوکولپور پر روکنے اور کانوائے میں جانے کے لئے اعلیٰ حکام تک ٹرانسپورٹر کے خدشات پہنچائے جائیں گے۔تاکہ جیکب آباد روٹ پر گاڑیوں کی سیکورٹی کانوائے میں نقل و حمل ممکن ہوسکے۔جبکہ جیکب آباد روٹ کی گاڑیوں کی چیکنگ ڈیگاری کراس پر ہوگی ۔ایسی اشیاء جوکہ اسمگلنگ کے زمرے میں آتی ہیں لیجانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی جبکہ اشیاء خوردونوش کے حوالے سے کسی حد تک رعایت دی جاسکتی ہے۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پنجگور روٹ پر افغان مہاجرین ، ازبک باشندوں اور دیگر غیر ملکی افراد کو گاڑیوں میں سفر کرنے کی جازت نہیں ہے اس سلسلے میں متعلقہ ٹرانسپورٹرز ملکی قانون کی پاسداری کریں۔کوئٹہ شہر میں چلنے والی لوکل بسوں کے حوالے سے فیصلہ ہوا کہ پہلے مرحلے میں 1980ء تک کے تمام لوکل بسوں کو 31دسمبر تک رپیلیس کیا جائے بصورت دیگر مقررہ مدت کے بعد ان پرانی بسوں کو بند کیا جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ٹائم ٹیبل کے حوالے سے ٹرانسپورٹرز کے خدشات پرحکام بالا سے بات چیت ہوگی اس سلسلے میں ٹرانسپورٹرز کے مفادات کا خیال رکھا جائے گا۔