|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2022

مسلم لیگ ن نے جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور مریم اورنگزیب کے معاملے کو برطانوی حکام کے سامنےرکھے جانے کا بھی امکان ہے۔

مسلم لیگ ن کاجارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور اس حوالے سے وزیراعظم شہبازشریف نے آج رات اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف آج رات ساڑھے 7 بجے اسلام آباد پہنچیں گے، اور انہوں اور آج رات ہی اہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے لیے جائیں گے، اور اسحاق ڈار کو باضابطہ طور پر ذمہ داری بھی سونپی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا امکان ہے، اور مریم اورنگزیب کے معاملے کو برطانوی حکام کے سامنے رکھنے کے حوالے سے بھی غور ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے سیکورٹی معاملات پر بھی اہم فیصلے لیے جانے کا امکان ہے۔

مریم اورنگزیب سے بدتمیزی

وفاقی وزیر اعطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اس وقت لندن میں وزیراعظم اور دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ موجود ہیں۔

اتوار کے روز مریم اورنگزیب سینٹرل لندن میں موجود تھیں کہ تحریک انصاف کے حمایتی وہاں آن پہنچے، تحریک انصاف کے حمایتیوں میں خواتین بھی شامل تھیں جن میں سے کچھ مریم اورنگزیب کو انتہائی برے القابات سے پکار رہی تھیں۔

اس سارے عمل کے دوران مریم اورنگزیب نے انتہائی صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاموشی اختیار کئے رکھی۔

تحریک انصاف کے حمایتیوں کے چلے جانے کے بعد مریم اورنگزیب سے تحریک انصاف کی ہی ایک حمایتی خاتون نے چند سوالات کئے، جن کا انہوں نے شافی جواب دے کر اسے مطمئن کرنے کی کوشش کی۔

لندن میں تحریک انصاف کے حمایتیوں کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران کئی مرتبہ نواز شریف کی رہائش گاہ اور ان کے بیٹوں کے دفاتر کے سامنے احتجاج ہوچکے ہیں۔

مریم اورنگزیب کے ساتھ رمضان المبارک میں مسجد نبوی ﷺ میں بھی چند افراد نے بدتمیزی کی تھی جس کی ہر سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی۔