آسٹریلیا نے کرونا مریضوں کیلئے لازمی آئیسولیشن کی شرط ختم کردی۔
فی الحال آسٹریلیا میں اگر کسی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آجائے تو اسے 5 دن قرنطینہ میں لازمی گزارنے کی ضرورت پڑتی ہے لیکن 14 اکتوبر سے یہ پابندی بھی ختم ہوجائے گی۔
آسٹریلیا کے چیف میڈیکل آفیسر پروف کیلی کا کہنا ہے کہ کرونا سے نمٹنے کا ایمرجنسی فیز اب ختم ہوچکا ہے لیکن اس فیصلے کا یہ مطلب ہر گز یہ نہیں کہ وبا اب ختم ہوچکی ہے۔
پروف کیلی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں آسٹریلیا میں کورونا دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے لیکن فی الحال اسپتال میں داخلے کیلئے آنے والے مریضوں کی تعداد بہت کم ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں اب بھی کرونا کے یومیہ ساڑھے پانچ ہزار کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ آسٹریلیا چند ایسے ممالک میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ آبادی کو کرونا کی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
آسٹریلین میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے وہ ’’سائینٹیکلی طور پر غیر تعلیم یافتہ“ ہیں اور انہوں نے لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں کرونا کے باعث 15 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جو دیگر ممالک کی ہلاکتوں کے مقابلے میں کم تعداد ہے۔
کرونا وبا کے دوران آسٹریلیا نے اپنی سرحدوں کو 2 سال تک بند رکھا تھا اور اندرون ملک سفر پر بھی سختی کی گئی تھی۔