|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2015

کولکتہ:پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی نے 1992 ورلڈکپ کے چمپئن کپتان عمران خان کو ٹیم کا معاون مقرر کردیا۔ پشاور زلمے کے سربراہ جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ عمران خان معاون کے طورپر شاہد آفریدی کی زیر قیادت ٹیم کو ویژن دیں گے۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ”عمران خان نے ٹیم کے معاون کے طور پر دستخط کردیے ہیں، ہم ان کے پشاورزلمی سے منسلک ہونے پر بہت خوش ہیں”۔ ان کا کہنا تھا کہ “جس نے عظیم عمران خان کے بارے میں نہیں سنا، وہ صرف پاکستان کے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے تاحیات عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں”۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ زلمی کا مطلب ہی ہمارے خطے کے نوجوان ہیں اور عمران خان جیسے حقیقی ہیرو سے بہتر کون ہوسکتا ہے جو معاون کی صورت میں ان کی تربیت کرے۔ جاوید آفریدی نے عمران خان کی سیاسی حیثیت کے حوالے سے واضح کردیا کہ ان کی تقرری میں سیاست کا کوئی عمل دخل نہیں یہ خالص کرکٹ کا معاملہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے حوالے سے آفریدی نے کہا کہ وہ اتھلیٹ کے لیے قابل تقلید ہیں اور بطور کھلاڑی ان کا ریکارڈ اور کردار ناقابل موازنہ ہے۔ “عمران خان ملک کے بڑے سیاست دان بننے سے پہلے بہت مشہور تھے اور انھوں نے کرکٹر کی حیثیت سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ذریعے اس قوم کی بڑی خدمت کی”۔ جاوید نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “یہاں پر کوئی سیاسی اشتراک نہیں ہے ، جو یہ سمجھتے ہیں وہ عمران خان کی کرکٹ کے لیے خدمات اور ان کے ورثے اور پشاور زلمے کے ارادوں اور ویژن دونوں کے ساتھ زیادتی کررہے ہیں”۔ انھون نے ٹیم میں عمران خان کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ” وہ بہت مصروف شخصیت ہیں لیکن جب کبھی بھی وہ ٹیم اور زلمی کے ویژن کے لیے اپنے خیالات دے پائیں ہم ان کو شامل کریں گے”۔ انھوں نے اس حقیقت کا بھی اعتراف کیا کہ عمران خان نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کبھی نہیں کھیلی اور یہاں تک کہ وہ کرکٹ میں سرگرم بھی نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلنا کوئی ضروری نہیں، پاکستان کو ون ڈے ورلڈکپ جتوانے والے کپتان سے زیادہ پاکستان میں اس گیم کو کوئی نہیں جانتا۔ جاوید آفریدی نے کہا کہ “ان کے بے خوف، مقابلے اور قائدانہ صلاحیتوں سے ہم فائدہ اٹھا نا چاہتے ہیں”۔ “بطور معاون کے وہ مجموعی طورپر کرکٹ کے معاملات میں رہنمائی کریں گے اور ہماری ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کو کل کے اسٹارز بنانے کے لیے مدد کریں گے”۔ پشاور کی ٹیم کے مالک نے وسیم اکرم کا اسلام آباد کنگز کے لیے اسی طرح کی خدمات پر موازنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ” وسیم اکرم ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور میں ان کے لیے نیک خواہشات رکھتا ہوں اور ان کی ٹیم کی بہتری کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتاہوں”۔ انھوں نے کہا کہ یہ دوعظیم کرکٹروں کے درمیان مقابلہ نہیں اور نہ ہی اس کو اس نظر سے دیکھنا چاہیے، دونوں اپنے لحاظ سے عظیم ہیں اور میں پرامید ہوں کہ دونوں ٹیموں کے لیے عظیم اثاثہ اور رہنمائی ملے گی”۔ جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ درحقیقت بورڈ نے جو کچھ کیا اس سے عظیم کھلاڑیوں اور ان کی خدمات کی صورت میں پاکستان کرکٹ کے حق میں استعما ل کرنا ہے۔ “یہ ایک سنگ میل ہے جس کے لیے ہمیں شکرگزار ہونا چاہیے”