|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2015

کوئٹہ: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ون کوئٹہ نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد ملزمان کی جانب سے دائر درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ سماعت کے دوران نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے جمیل احمدبگٹی نے اپنے والد کی قبر کشائی ڈی این اے ٹیسٹ اور گواہان کو طلب کرنے سے متعلق درخواستیں دیں تاہم بوجہ رخصت جلیس آفیسر سماعت کو 30 دسمبر کیلئے ملتوی کردیا گیا گزشتہ روز نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ون کوئٹہ کے جج جناب جان محمد گوہر کے روبرو شروع ہوئی تو اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب احمد نوشیروانی ان کے وکلاء سمیت نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل احمد اکبربگٹی عدالت میں پیش ہوئے جمیل اکبربگٹی نے سماعت کے دوران گواہان کو طلب کرنے اور اپنے والد کی قبر کشائی و ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے 2 مختلف درخواستیں عدالت کے جج کے روبرو پیش کیں جبکہ اس کے علاوہ عدالت نے کیس میں نامزد ملزمان شعیب احمد نوشیروانی اور آفتاب احمد شیر پاؤ کی جانب سے بریت بارے دائر درخواست 365-K پر فیصلہ محفوظ کرلیا کیس کی سماعت بوجہ رخصت آفیسر جلیس ملتوی کردی گئی اگلی سماعت 30 دسمبر کو ہوگی ۔