|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2022

لاہور: ملک میں گزشتہ روز ہونے والے بریک ڈاؤن کے بعد تاحال تمام پاور پلانٹس بحال نہ ہوسکے جب کہ 24 گھنٹوں کے بعد بھی خرابی کا پتا نہ لگایا جاسکا۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی( این ٹی ڈی سی ) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 سال کے دوران یہ بجلی کا 16واں  بڑا بریک ڈاؤن ہے، تمام پاورپلانٹس ابھی تک فعال نہیں ہوسکے ہیں اور ملک میں بجلی کاساڑھے 4 ہزار میگاواٹ شارٹ فال برقرار ہے۔

10 سال میں 16 واں بریک ڈاؤن

این ٹی ڈی سی  کا بتانا ہے کہ پاورپلانٹس سے بجلی آہستہ آہستہ سسٹم میں واپس آرہی ہے جس کی وجہ سے شہروں میں4 اور دیہی علاقوں میں 12گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے    تاہم دوپہر3 بجےکے بعد صورتحال واضح ہوجائےگی۔

ذرائع کے مطابق  یہ بجلی کا بڑابریک ڈاؤن تھا جس پر 24 گھنٹے بعد بھی مکمل قابو نہیں پایا جاسکا، خرابی کاپتا لگانےمیں ابھی تک کامیابی نہیں مل سکی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ 10سال کےدوران  یہ 16 واں بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس کے باعث گرڈاسٹیشنز پر فریکوئنسی ایشوبرقرار ہے۔

دوسری جانب پاور ڈویژن کے  اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ ملک کےجنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی آئی جس سے پاورپلانٹس مرحلہ وارٹرپ ہو رہے ہیں،  بجلی کی سپلائی میں رکاوٹ آرہی ہے، خرابی دور کرکے بجلی جلد بحال کردی جائےگی۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ  جنوبی پاور سسٹم میں خرابی کی وجہ تلاش کی جارہی ہے، بجلی کا نظام جلد ہی بحال کردیا جائےگا۔ 

علاوہ ازیں واپڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ گڈو تھرمل پاور میں فنی خرابی کے باعث تمام 6 یونٹ ٹرپ کرگئےہیں اور 832 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے، جیکب آباد، شکارپور، سبی، دادو، راجن پور، رحیم یار خان اور گھوٹکی کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

ترجمان لیسکو کے مطابق جنوبی پنجاب میں فالٹ سے لیسکوسسٹم پرعارضی لوڈ پڑا تھا، این ٹی ڈی سی سسٹم میں فالٹ سے 2 گرڈاور 20 فیڈرزبندہوگئے تھے جنہیں لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے بحال کردیا گیا ہے۔