|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2022

ملتان: نشتر ہسپتال ملتان کی چھت پر لاشوں کو رکھنے کے معاملے کی انکوائری مکمل ہوگئی، لاشیں وصول کرنے اور چھت پر رکھنے والے ہسپتال ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔تاہم تحقیقات میں لاشوں کی شناخت سے متعلق کوئی زکر سامنے نہیں آسکا۔

نشترہسپتال میں لاشوں کو چھت پر رکھنے پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس نشتر ہسپتال میں ہوا جس میں کمیٹی نیانکوائری رپورٹ مکمل کرکے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ارسال کردی۔

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ لاشیں وصول کرنے اور چھت پر رکھنے والے ہسپتال ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائیگی کیونکہ انہیں لاشیں کمرے میں رکھنی چاہیے تھیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس جس دن لاوارث لاش لائیگی اس کے28دن کے بعد لاش لے جانے کی ذمہ دار ہوگی، پولیس یونین کونسل کے سیکرٹری کے ساتھ مل کر لاش کی تدفین کریگی، ہسپتال انتظامیہ اور پولیس لاشوں کی تدفین کے لیے آپس میں رابطے میں رہیں گے۔

دوسری جانب لاشوں کی شناخت کے حوالے سے کوئی بھی زکر تحقیقاتی رپورٹ میں نہیں کی گئی ہے۔واضع رہے لاشوں کی شناخت کے لئے مختلف سیاسی سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا کیا جارہا ہے۔