|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں پاک چائنا اقتصادی روٹ بننے سے بلوچ عوام کے تحفظات و خدشات اور بلوچوں کو گوادر سے متعلق جو مسائل و مشکلات ہیں ان کا ختم ہونا ممکن نہیں ہے اور مغربی اقتصادی روٹ ہمارے لئے ثانوی حیثیت رکھتا ہے جبکہ بلوچستان جعلی حکمرانوں اور دیگر جماعتوں نے گوادر کے بلوچوں اور بلوچستان کی عوام کے تمام مسائل مغربی روٹ تک محدود رکھیں اور بلوچوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے بجائے انہیں مکمل طورپر نظرانداز کر دیا گیا ہونا تو یہ چاہئے تھا بلوچستان کو تمام اختیارات جو گوادر سے متعلق تھے یا جو 21 ویں صدی میں گوادر کے غیور بلوچ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جو بنیادی سہولیات کے حوالے سے آواز بلند ہونا چاہئے لیکن حکومت اور ان کے اتحادوں نے بلوچوں کے قومی مفادات کو نظرانداز کرکے وفاق کے سامنے پیش کیا بلوچستان نیشنل پارٹی پاک چائنا اقتصادی راہداری اور میگاپروجیکٹس کی حقیقی ترقی اورخوشحالی کی مخالفت نہیں لیکن ترقی و خوشحالی حقیقی طورپر بلوچ اور بلوچستان کی عوام کیلئے ہو نہ کہ اس ترقی سے ہماری تاریخی بلوچ وطن کی عوام کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے پارٹی کی جانب سے گوادرکے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس جو کہ اسلام آباد میں 10 جنوری کو پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں منعقد کیا جائے گا جس میں گوادر کے بلوچوں کو درپیش مسائل اورخدشات کے حوالے سے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو آگاہ کیا جائے ۔