پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نے آئیسکو کے اہلکار کو گولی مار کر قتل کرنے والے فوجی افسر کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کاپوریشن کے اہلکار محبوب احمد کی ہلاکت کا واقعہ بدھ کو ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی فیز ٹو میں پیش آیا تھا۔ تھانہ سہالہ کے پولیس اہلکار نے بی بی سی اردو کے نامہ نگار شہزاد ملک کو بتایا کہ اسسٹنٹ لائن مین محبوب احمد نے تین ماہ کے بل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے میجر راجہ زاہد کے مکان کی بجلی منقطع کرنے کی کوشش کی تو ان میں جھگڑا ہوگیا۔ اس جھگڑے کے دوران فوجی افسر نے لائن مین پر پستول سے فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد میجر زاہد نے اپنے ایک رشتہ دار منہاج کی مدد سے محبوب احمد کی لاش کو گوجر خان کے علاقے میں ایک ویران جگہ پر دفنا دی تھی۔ پولیس کے مطابق اپنے ساتھی کی گمشدگی پر آئیسکو کے اہلکاروں کے احتجاج کے بعد فوجی حکام نے میجر زاہد سے اپنے طور پر تفتیش کی اور اعترافِ جرم پر انھیں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پولیس اہلکار کے مطابق میجر زاہد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے لاش ٹھکانے لگانے میں ان کی مدد کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جمعرات کو ریمانڈ کے لیے مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس واقعے پر پاکستان میں سوشل میڈیا پر بھی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے اور ٹوئٹر پر #Justice4Mehboob کے ہیش ٹیگ کے تحت ملزم کو کڑی سزا دینے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔بجلی کاٹنے پر لائن مین کو قتل کرنے والا فوجی افسر گرفتار
وقتِ اشاعت : December 31 – 2015