|

وقتِ اشاعت :   October 31 – 2022

کراچی:(شاھنواز بلوچ) بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض حکومت واپوزیشن کے درمیان مذاکرات کررہے ہیں، باوثوق ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے جس کاروباری شخصیت کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی تھی کہ عمران خان سے بات چیت کرنی ہے جس پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف رضا مند ہوگئے تھے پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک نکاتی ایجنڈا صرف آرمی چیف کی تعیناتی پر بات کے حوالے سے کہا تھا.

جس پر شہباز شریف نے ملک ریاض کو صاف انکار کردیاکہ اور اپنا پیغام دیا کہ میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر ہم بات کرینگے اس کے علاوہ دیگر ایجنڈے عام انتخابات پر بھی بات ہوسکتی ہے، ذرائع سے جب ہماری بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے عمران خان کو جب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا پیغام ملا تو انہوں نے بیٹھنے سے انکار کیاایک بار پھر لاہور میں گزشتہ دنوں دھرنے کے دوران بھی ملاقات ہوئی ہے ذرائع نے بتایاکہ اس ملاقات میں اہم شخصیات موجود تھے فی الوقت نام بتانا مناسب نہیں ہے مذاکرات پر اثر پڑسکتا ہے اس لیے یہ راؤنڈ دوبارہ شروع ہوچکا ہے.

جس میں کوشش کی جارہی ہے کہ دونوں فریقین کی جانب سے کچھ نکات پر اتفاق ہوسکے۔ پی ڈی ایم کی مشترکہ حکومت نے کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے مگر اس میں صرف تین شخصیات شرکت کررہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے پانچ شخصیات شامل ہیں جن میں تین پی ٹی آئی کے اہم رہنماء ہیں اور دو غیر سیاسی شخصیات ہیں۔ ملک ریاض کی سربراہی میں مذاکرات کا اگلا راؤنڈ چند روز میں ہوگا مگر اس سے قبل حکومت واپوزیشن نے نکات طے کرنے کی بات کی ہے کہ ہم پہلے نکات پر اپنے اہم لوگوں کو اعتماد میں لینگے پھر یہ بیٹھک لگے گی۔

ذرائع سے جب سابق صدر آصف علی زرداری کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الوقت وہ خاموش ہیں اور خود منظر عام پر نہیں آنا چاہتے مگر اس مذاکراتی عمل میں حکومت کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری کا نمائندہ بھی شریک ہے اور وہ وقتاََفوقتاََ اس حوالے سے آصف علی زرداری کو آگاہ کررہے ہیں اور ملک ریاض خود بھی اس حوالے سے ذاتی طور پر بھی رابطے میں ہیں.

جب ہم نے ان سے پوچھا کہ کوئی راستہ نکلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے تو ذرائع نے کہا جب معاملہ بیٹھک تک لگ گئی ہے تونتیجہ بھی نکلے گا اور مارچ کے دوران ہی مثبت پیشرفت کا امکان ہے اگر نکات پر کوئی بضد نہ رہے۔ عمران خان کی خواہش والی نکات پر ہم نے سوال کیا کہ وہ آرمی چیف کی تعیناتی کو سرفہرست رکھ رہے ہیں تو اس حوالے سے کچھ نتائج نکلیں گے.

جس پر ذرائع نے کہا کہ اس پر فی الحال میں کوئی بات نہیں کرسکتا مگر یہ نکات کا حصہ ضرور ہے مگر اب اتنا متنازعہ اس کو بنایاگیا ہے اس لیے بہت محتاط انداز میں اس عمل کو دیکھاجارہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند48گھنٹے بھی اہم ہیں جس پر کوئی پیشرفت سامنے آسکتی ہے البتہ یہ بیٹھک چند روز میں لگے گی جس پر سوال کیاگیا کہ اہتمام کہا کیاجارہا ہے تو ذرائع نے کہا پرویزالہٰی کے حالیہ بیان کوآپ تناظر میں لیکر تجزیہ کریں۔

بہرحال اب دیکھتے ہیں کہ مذاکرات کے کیا نتائج برآمد ہونگے مگر یہ ایک بہت بڑا سوال ہے کہ ملک ریاض جو کرپشن کے حوالے سے کھل کر بات کرتے ہیں اب وہ ملک میں دیانتدار، ایماندار، صادق اور امین کے متعلق مذاکرات کروارہے ہیں جو بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کہ عوام کو کس طرح گمراہ کرکے سب اپنی لائن برابر کررہے ہیں۔