|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2022

اسلام آباد: وفاقی وزیر براے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے جمہوریہ قازقستان کے سفیر یرحان کستافن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفود کی سطح پر بات چیت، مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط سمیت سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعات اور علاقائی رابطوں کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دسمبر 2022 میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والے سائنس اور ٹیکنا لوجی سے متعلق او آئی سی 15 اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں او آئی سی کے سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی یافتہ ممالک سائنسی اور تحقیقاتی تعاون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔وفاقی وزیر براے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے زین العابدین، جائنٹ سائنٹفک ایڈوائزر اور ڈی جی پی ایس کیو سی اے کو او آئی سی 15 اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لے مقرر کیا۔ وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے او آئی سی 15 اجلاس کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سائنس، ٹیکنا لوجی، اختراعات اور تحقیق میں او آئی سی کے رکن ممالک کا باہمی تعاون انتہائی پر امید، قابل ستائش اور وقت کی ضرورت ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان کی ترقی کو سراہتے ہوئے، قازقستان کے سفیر یرحان کستافن نے پاکستان کے ساتھ سائنسی تعاون، ایک دوسرے کے تجربات کے تبادلے اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعادہ کیا۔ مزید براں، او آئی سی 15 اجلاس کے دوران، وزارت ہائر ایجوکیشن و سائنس قازقستان، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنا لوجی پاکستان، ہائر ایجوکشن کمیشن اور دونوں اطراف سے مختلف یونیورسٹیز کے وفود کے مابین سائیڈ لائنز پر ملاقاتوں کے بارے تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

دو طرفہ ملاقات روایتی گرمجوشی، باہمی افہام و تفہیم اور اعتماد کے ساتھ منعقد ہوئی۔ اختتامی ریمارکس میں دونوں اطراف نے سائنس، ٹیکنالوجی، اختراع اور تحقیقات کے شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کے لئے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔دونوں ممالک کے درمیان سائنسی تعاون پر پہلی بار 1999 میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے تھے اور 2020 میں اس مفاہمت کی یادداشت کو دوبارہ اگلے دس سال کے لئے وسعت دی گئی۔ تاہم او آئی سی 15 اجلاس کے دوران اس مفاہمت کی یادداشت کو مزید فعال کیا جائے گا۔