|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2022

کوئٹہ: بلو چستان نیشنل پارٹی کے سر براہ سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان رکن قومی اسمبلی سر دار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ہم نے کسی کے ساتھ کسی قسم کا کوئی خفیہ معاہدہ نہیں کیابلکہ بلوچ قوم اور بلو چستان کے اجتماعی قومی مفادات کے تحفظ کو اولیت دیکر یہاں کے گھمبیر انسانی حقوق کی پا ما لیوں اور نظر انداز کئے گئے قومی مسائل کو حل کر نے کی خاطر دو ٹوک اصولی موقف اختیار کیا ہے کیونکہ ہما رے لئے ذاتی گروہی اور خاندانی مفادات کی حصول اہمیت کے حامل نہیں ہیں بلکہ بلوچ قوم کی بقاء شناخت ووجود اور بلو چستان کے سر زمین کی ایک ایک انچ کا دفاع اور ساحل وسائل کا تحفظ کر نے کی جدو جہد ہما رے لئے مقدم اور مقدس ہے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سر یاب پیلس ہال لنک بادینی روڈ کوئٹہ میں بلو چستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام منعقد ہ ضلعی ورکر کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ ور کر کنونشن کی صداررت پارٹی کے سینٹرل ایگز یکٹیوکمیٹی کے ممبر وضلعی صدر غلام نبی مری نے کی جس میں پارٹی کے مر کزی کا بینہ ، اراکین سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی ، ضلعی کابینہ کوئٹہ کے مختلف علا قوں کے مرد اور خواتین یونٹوں سے تعلق رکھنے والے یونٹ سیکر ٹریز ،ڈپٹی سیکر ٹریز ، ضلعی کونسلران اور پارٹی کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

کنونشن میں کوئٹہ میں پارٹی کے مجمو عی تنظیمی امور سیا سی صورتحال اور دیگر مسائل پر سیر حاصل بحث کے ایجنڈے پر کارکناں اور عہدیداران نے طویل ترین بحث و مباحثے میں حصہ لیا اورپارٹی کو کوئٹہ میں مزید فعال و متحرک بنا نے کے لئے اپنی تجاویز پیش اور پارٹی کو فعال اور مضبوط بنا نے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے ۔ور کر کنوشن نے پارٹی کے سر براہ سر دار اختر جان مینگل ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری ، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکر ٹری و صوبائی پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی، مرکزی فنانس سیکر ٹری ایم پی اے اختر حسین لانگو ، مرکزی خواتین سیکر ٹری ایم پی اے شکیلہ نوید احمد دہوار ، مرکزی انسانی حقوق سیکر ٹری ایم پی اے احمد نواز بلوچ، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکر ٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی اور ضلعی انفا رمیشن سیکر ٹری نسیم جاوید ہزارہ نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ آج پارٹی کو جو ملکی سطح اور سیا سی حلقوں میں پزیرائی اور عوامی تائد و حمایت حاصل ہو رہی ہے اسکی بنیادی وجہ ہما را وہ اصولی موقف ہے کہ ہم نے ہر سطح پر ڈنکے کی چوٹ پر بلوچستان کے گھمبیر سیا سی انسانی حقوق کے مسائل کو اجا گر کر نے یہاں کے سائل وساحل حقیقی حق حکمرانی و اک واختیار لا پتہ افراد کی بازیابی اور دیگر جملہ قومی مسائل کو اپنے جد وجہد کا اولین حدف سمجھتے ہوئے قومی جمہو ری جدو جہد کو آگے بڑھا نے میں مصروف عمل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلو چستان کے عوام کے ساتھ الیکشن کے دوران ہم نے جو وعدہ وحید کیا تھا کے کا میابی کی صورت میں بلو چستان کے نظر انداز کے گئے مسائل کو ارباب اختیار اور حکمرانوں کے سامنے رکھ کر انہیں حل کر نے پر زور دیں گے یہی وجہ ہے کہ آج حکمران اور ملکی سطح کے وفاقی اور جمہوری پارٹیاں انکے اقابرین بی این پی کے سیا سی موقف کووزن دار اور حقائق پر مبنی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارٹی کے قائد سر دار اختر جان مینگل کے لاپتہ افرادکی باز یا بی اور بلو چستان کے قومی سیا ست پر مضبوط گر فت اصولی موقف اور نظر یا تی جد و جہد کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہیں کمیشن کا سر براہ مقرر کیا تاکہ وہ بلو چستان سے لا پتہ ہو نے والے افراد کی بازیابی اور ملک کے مختلف جامعات میں زیر تعلیم بلو چ طلباء کو در پیش مسائل اور مشکلات کا جائز لیکر مسائل کے حل کر نے کے لئے جا مع رپورٹ پیش کر نے کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی این پی کے کار کنوں کے لئے یہ اعزاز کا مقام ہے کہ آج لا پتہ افراد کی بازیا بی اور بلو چستان کے دیگر گھمبیر سیا سی سما جی معاشی اور معاشرتی مسائل کو حل کر نے کے لئے ملک کے مختلف اسٹیک ہولڈرز بی این پی کے بیانیہ اور اصولی سیا ست ، بلو چستانی عوام کے حقیقی آواز احساسات اور جزبات کی عکا سی کر نے کی ترجما نی کر نے والی نمائندہ سیا سی جماعت سمجھتے ہیں ، کارکناں پارٹی کو مضبوط ،منظم اور فعال بنا نے کے لئے اپنے تمام تر توانائیاں ، تنظیمی طور پر پارٹی کو متحرک رکھنے اور سائنٹیفک بنیادوں اور جدید خطوط پر استوار کر تے ہوئے آنے والے چیلنجز اور سازشوں کے خلاف صف بندی کے لئے پارٹی کے تنظیمی اداروں کو مضبوط بنا کر کار کنوں کی سیا سی شعو ری اور فکری و علمی بنیادوں کی تر بیت پر زیا دہ سے زیا دہ توجہ دیں کیونکہ ایک منظم سیا سی پارٹی کے لئے ضروری ہے کہ انکے ادارے عصر حاضر کے تمام لوازمات اور ضرویات کے عین مطابق ہوں اور انکے کارکنان شعور ی سوچ و فکر سے لیس ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کر نے کی بھر پور صلا حیت رکھتے ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ بی این پی کا مضبوط سیا سی قلہ ہے آج ایک سوچے سمجھے منصوبے اور سازش کے تحت بی این پی کے خلاف جھوٹے من گھڑت اور بے بنیاد بیا نات کے ذریعے سے پارٹی کو کمزور کر نے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن ایسی سازشوں کو بی این پی کے کارکناں کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہوں نے دیں گے ، بی این پی کے کار کناں کا سیا سی قومی جمہوری جدو جہد کے حصول کے لئے ایک طویل ترین تاریخی قربانیوں کا پس منظر رکھتا ہے جنہوں نے ہمیشہ قومی حقوق کے خاطر جدو جہد کر تے ہوئے ظالم وجابر استحصالی قوتوں آمر اور نام نہاد سول ڈیکٹریٹر حکمرانوں کے نا روا انصافیوں کے خلاف آواز بلند کی ہے اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج یہاں کے عوام آنکھیں بند کر کے بی این پی کی پا لیسوں کو فالو کر تے ہیں ۔ اس موقع پر بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری جنرل واجہ جہانزیب بلوچ، مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبد الولی کاکڑ، مرکزی لیبر سیکر ٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی پروفیشنل سیکر ٹری نزیر بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین سابق سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ، چیئر مین لعل جان بلوچ، ڈاکٹر عبد الغفور بلوچ، میر خود شید احمد جمالدینی ،چیئر مین جاوید بلوچ،چیئر مین واحد بلوچ، آغا خالد شاہ دلسوز ، ٹکری شفقت حسین لانگو ، حاجی ولی محمد لہڑی ، حاجی عبد السابط لہڑی ، میر سکند شاہوانی ، انجینئر ملک محمد ساسولی، جمیلہ بلوچ، سانیہ حسن کشانی ، شمائلہ اسماعیل مینگل، پروین لانگو، ڈاکٹر عاصمہ منظور بلوچ، ایم پی اے ٹائٹس جانسن ،بی این پی کیچ کے صدر جمیل احمد دشتی ، بی این پی چاغی کے صدر یار محمد مینگل ، بی این پی مو سیٰ خیل کے ڈپٹی آرگنائز سر دار رحمت اللہ قیصرانی ،بی این پی کوئٹہ کے ضلعی جنرل سیکر ٹری میر جمال لانگو ، ضلعی سینئر نائب صدر ملک محئی الدین لہڑی، نائب صدر طاہر شاہوانی ایڈ وکیٹ ، اسما عیل کرد ، میر محمد اکرم بنگلزئی، ملک عطاء اللہ کاکڑ، منورہ سلطانہ ، میر غلام مصطفی سما لانی اور ضلعی انسانی حقوق سیکر ٹری پر نس رزاق بلوچ بھی موجود تھے ۔