|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2022

اسلام آباد:  بلوچ طلباء کی شکایات کی تحقیقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں بنائے گئے کمیشن کا نواں اجلاس جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں سینئر صحافیوں حامد میر، مطیع اللہ جان، اسد طور، سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر اور چیئرپرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس محترمہ آمنہ مسعود جنجوعہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور لاپتہ افراد کے معاملے پر غور و خوض کیا۔اراکین نے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں لاپتہ افراد، جبری گمشدگیوں اور بلوچ طلباء کی نسلی پروفائلنگ کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

کمیشن کے کنونیئرسردار اختر مینگل نے خصوصی مدعوئین کو حالیہ دورہ کوئٹہ کے دوران خاص طور پر مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کمیشن کی بات چیت کے بارے میں آگاہ کیا۔

خصوصی طور پر مدعو اراکین نے لاپتہ افراد کے معاملے کے سلسلے میں اپنے ذاتی تجربات شیئر کیے اور اس موضوع پر کچھ سفارشات/تجاویز پیش کیں۔ کمیشن کے کنوینر سردار اختر مینگل نے ان تجاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قیمتی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور انہیں رپورٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔کمیشن سربراہ سرداراختر مینگل نے کہا کہ اس معاملے پر مضبوط عوامی رائے ایک قدم آگے بڑھے گی اور اس سلسلے میں عوامی آگاہی مہم چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس موضوع پر تفصیلی بحث کے بعد کمیشن نے بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو آئندہ اجلاس میں مدعو کرنے کا فیصلہ کیا۔ مزید برآں، اراکین آئندہ اجلاس میں مسودہ رپورٹ پر مزید معلومات فراہم کریں گے۔