|

وقتِ اشاعت :   January 10 – 2016

لندن :  بلوچ قوم دوست رہنماء حیر بیار مری نے بلوچ آزادی پسند قوتوں کی جانب سے PB-50کیچ میں الیکشن کو ناکام بنانے کے عمل کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمنی الیکشن کو کامیاب بنانے کیلئے جبر ، بربریت اور فضائی آپریشن کے باوجود بلوچ آزادی پسند قوتوں اور کیچ کے بلوچ فرزندوں نے ہمت و قوت سے الیکشن ناکام بنا کر بلوچستان پر قبضہ گیریت کے خلاف اپنا خاموش احتجاج ریکارڈ کیا او ر ر بوگس ووٹوں کے باوجود ٹرن آؤٹ 5فیصد رہا بلوچ آزادی پسند قوتوں اور بلوچ عوام کا یہ عمل ریاست پاکستان، اس کی آئین اور پارلیمنٹ پہ نہ صرف عدم اعتماد کا اظہار ہے، بلکہ قبضہ گیریت کے خلاف بلوچ قومی آزادی کے حق میں دیا گیا فیصلہ بھی ہے انہوں نے کہا کہ فورسز نے الیکشن کو کامیاب بنانے کیلئے جس ریاستی قوت کا استعمال کیا کیچ کے غیور بلوچ فرزندوں اور آزادی پسند قوتوں نے بھی اسی طرح قومی آزادی کے شعوری ادراک و آگہی اور ہمت کے ساتھ اس کا جواب دیکر یہ ثابت کردیا کہ بلوچ قوم کسی صورت میں پاکستان کے ساتھ رہنے کیلئے تیار نہیں ہیں اور بلوچ قوم کی جدو جہد کا محور و مقصد قومی آزادی و آزاد بلوچ ریاست کی تشکیل ہے انہوں نے کہا ریاست نے محکوم بلوچ قوم کو انسانی حقوق و آزادیوں سے محروم کر رکھا ہے، اس کے وطنی وسائل کو لوٹ رہا ہے، بلوچ قوم کا قومی استحصال کر رہا ہے لیکن بلوچ قوم کے فرزند بھی قومی آزادی کا ادراک و شعور رکھتے ہیں اسی لئے بلوچ قومی آجوئی کی جدو جہد پاکستان کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور بلوچ قوم کیلئے آزادی کی نوید ہے حیر بیار مری نے کہا کہ مذہبی دہشت گردی کی آماجگاہ پاکستان و ایران بلوچ سرزمین پر اپنی قبضہ گیریت کو دوام بخشنے ، بلوچ قومی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کیلئے ظلم و جبر کو برقرار رکھنے اور اپنی مفادات کو تحفظ دینے کی غرض سے نہ صرف بلوچ قوم کی نسل کشی کر رہے ہیں، بلکہ اس خطے کو بھی غیر مستحکم بنانے کا باعث بن رہے ہیں پاکستان مذہبی منافرت کی بنیاد پر مذہبی جنونیوں کو تربیت دیکر بلوچستان، ہندوستان، افغانستان اور مغربی دنیا میں انتشار پھیلا رہا ہے اور ایران سنی و شیعہ منافرت کی بنیاد پر بلوچ سرزمین، عرب دنیا اور خلیجی ممالک میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے پاکستان کی اپنے مفادات کو تحفظ دینے اور پاکستان و چین راہداری کو شدت پسند مذہبی حوالے سے تحفظ دینے کیلئیپاکستان مذہبی انتہا پسندوں کو تربیت دے رہا ہے پاکستان مکمل طور پر مذہبی جنونیوں کو تیار کرنے کی فیکٹری بن چکاہے انہوں نے کہا ہندوستان میں پھٹان کوٹ ایئر بیس پر پاکستانی شدت پسندوں کا حالیہ حملہ اورھلمند میں طالبان کے حملے پاکستانی مذہبی منافرت کی عکاسی کرتے ہیں جس کے تحت ہندوستان اور افغانستان ، پاکستانی دہشت گردی کے نشانے پر ہیں بیرونی مفادات کے تحت مذہبی بنیاد پرستی کی بناء پر برصغیر ہندوستان کا بازو کاٹ کر جس پاکستان کو وجود بخشا گیا وہی پاکستان مذہبی شر انگیزی اور مذہبی منافرت پھیلا کرہندوستان کی گردن کاٹ رہا ہے ، حیربیار مری نے کہا کہ پاکستان پوری دنیا میں مذہبی جنونیت کو ہوا دینے کے باعث عالمی دنیا کیلئے سوالیہ نشان بنا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اسی طرح ایران دنیا میں مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے شام، یمن، لبنان، سعودی عربیہ، مغربی بلوچستان اور دیگر ممالک میں سنی و شیعہ کی بنیاد پر نفرت پھیلا رہا ہے اور ان ممالک میں مداخلت کرکے ان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہے ایران کا یہ عمل دنیا میں انسانی المیوں کو جنم دے رہا ہے آج شیخ نمرالنمر کی سزائے موت پر سیخ پاہ ایران کا پارہ اس قدر چڑھا ہوا ہے کہ وہ سعودی عرب کو عبرت کا نشان بنانے کی دھمکیاں دے رہا ہے حالانکہ ایران اور سعودی عرب دونوں کیپٹل پنشمنٹ کے حوالے سے ایک کشتی کے سوار ہیں مذہبی جنونیت میں مبتلاء ایران 16 کے قریب ایرانی جیل میں قید بلوچ فرزندوں ایرانی بارڈر میں ایرانی سیکیورٹی فورسز کے ہلاکتوں کے بدلے میں تختہ دار پر لٹکا دیتا ہے جو کہ انٹرنینشل قوانیں میں بدلے مینں مارنا بھی غیرقانونی عمل ہے کیا ایران کا یہ انسانیت سوز عمل قابل نفرت نہیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان و ایران خود جو انسانیت سوز عمل کرتے ہیں اس کو جائز قرار دینے کیلئے جھوٹ پر مبنی تاویلیں پیش کرتے ہیں یعنی وہ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ جو کچھ کریں اچھا عمل ہے اور اگر کوئی اور کرے تو برا حیر بیار مری نے کہا کہ عالمی برادری کو چائیے کہ وہ ایران و پاکستان کے ان اعمال پہ غور کریں اور خاص طور پہ ہندوستان اور افغانستان کو اس پاکستانی و ایرانی کردار پر گہری نظر رکھنی چائیے ۔