ملک میں معیشت اور امن وامان کی خرابی کا ایک بڑا عنصر غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی باشندے ہیں جو ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوجاتے ہیں اور پھر مختلف شہروں میں کاروبار کرتے ہیں مگران میں سے بعض عناصر دہشت گردی ، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے ذریعے ملک میں انتشار اوربدامنی پھیلاتے ہیں ۔یہ سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے۔
اور سب سے زیادہ اس سے متاثر بلوچستان ہے جہاں آج بھی لاکھوں کی تعداد میں غیرقانونی طور پر غیرملکی باشندے رہ رہے ہیں ۔افسوس کا مقام تو یہ ہے کہ ان غیر ملکی باشندوں نے غیر قانونی طریقے سے کرپٹ آفیسران کے ذریعے پاکستانی دستاویزات بھی بنائے ہیں ۔
چند روپوں کی خاطر کرپٹ عناصر ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگادیتے ہیں مگر افسوس ان کے خلاف ایکشن نہیں لیاجاتا یہ وہ عناصر ہیں جو کسی صورت معافی کے مستحق نہیں ہیں ۔ بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں قیمتی جانیں ضایع ہوئی ہیں، ہمارے پڑھے لکھے طبقے، سیکیورٹی اداروں سمیت عام شہریوں کو خود کش حملوں، بم دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنایاگیا ،متعدد سانحات رونما ہوچکے ہیں بلوچستان کی سماجی ومعاشرتی ڈھانچے کو بھی بری طرح متاثر کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ اسلحہ اور منشیات کلچر بھی انہی غیر قانونی مہاجرین کی مرہون منت ہے اس لیے روز اول سے یہ مطالبہ کیاجارہا ہے کہ غیر قانونی طور پر جتنے بھی افغان باشندے اس وقت بلوچستان میں رہائش پذیر ہیں انہیں باعزت وطن واپس بھیجنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ دہشت گردی میں ملوث عناصر اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔
حالیہ چند واقعات کے پیش نظر فوری اقدامات ضروری ہیں کیونکہ بلوچستان نے بدامنی کا ایک بڑا دور دیکھا ہے اب کسی حد تک امن قائم ہے تو اسے برقرار رکھنے کے لیے مزید پالیسیاں بنانی ہونگی تاکہ دیرپا امن قائم ہوسکے۔ دوسری جانب سندھ بھر میں غیر قانونی طور پر آنے والے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور دیگر اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں آئندہ 15 روز اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف سخت آپریشن کا فیصلہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز بھی تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں سندھ بھر میں غیر قانونی طور پر آنے والے غیر ملکیوں کو واپس کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ دہشتگرد تنظیمیں ملک میں دوبارہ امن وامان خراب کرنا چاہتی ہیں۔
ہم اپنے ملک، صوبے اور شہروں میں دہشتگردوں کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیں گے، تمام انٹیلی جنس کے ادارے روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں، پولیس اور رینجرز اسٹریٹ کرائم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز کو پیٹرولنگ اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر نگرانی بڑھانے کی ہدایت کی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ اہم مقامات جہاں کرمنلز زیادہ متحرک ہیں وہاں پولیس اور رینجرز کی تعیناتی کی جائے۔بہرحال سندھ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے کیونکہ کراچی میں بدامنی اوراسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں جس کے پیچھے غیرملکی عناصر ہی ملوث ہیں اس لیے اب سندھ حکومت نے سخت ایکشن لینے کافیصلہ کرلیا ہے جبکہ غیرقانونی طور پر سندھ میں آنے والے غیرملکی باشندوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا ہے تاکہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہوسکے۔ امید ہے کہ بلوچستان حکومت بھی ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے جلد غیرقانونی طورپررہائش پذیرغیرملکی باشندوں کی واپسی کویقینی بنائیگی۔