|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2022

کوئٹہ: کوئٹہ، کوہلو، حب، قلات، تربت اور خضدارمیں ہونے والے دستی بم حملوں اور بارودی سرنگ کے دھماکوں میں کیپٹن سمیت پانچ اہلکار شہید،انیس افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق اتوارکی شب کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر موسیٰ کالونی کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب دستی بم پھینکا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم واقعہ میں کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ کوئٹہ ہی کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں چالو باوڑی کے مقام پر پولیس کے ناکے پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔دھماکے کے نتیجے میں تین پولیس اہلکاروں اور بچے سمیت 12افرادعبدالنبی، محمد عمر، تنویر احمد، ثناء اللہ، وزیر محمد، رفیع اللہ، لیاقت علی،محمد اکبر، محمد بلال،محمد انور،محمد فائق، عبدالستار زخمی ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا۔ سبزل روڈ پر امیر محمد دستی تھانے کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے دو دستی بم پھینکے جن میں سے ایک تھانے کے قریب واقعہ دوکان کے قریب زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

جس کے نتیجے میں چار افراد 25سالہ عبدالقیوم، 28سالہ زبیر احمد، 17سالہ کائنات اور 13سالہ بی بی حوا زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لئے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کردیاگیا۔پولیس حکام کے مطابق دھماکے کے مقام پر ایک اور دستی بم کو بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کر کے ناکارہ بنادیا گیا ہے۔حکام کے مطابق دھماکوں کے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے کے بعد حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے کاہان میں خفیہ اطلاعات پر کلیئرنس آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کا دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک افسر اور 4 فوجی جوان شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا میں کیپٹن فہد، لانس نائیک امتیاز، سپاہی اصغر، سپاہی مہران اور سپاہی شمعون شامل ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق دشمن عناصرکی بزدلانہ کارروائیاں بلوچستان کے امن اور خوشحالی کوسبوتاڑ نہیں کرسکتیں، سکیورٹی فورسز ہر قیمت پر دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری رہا۔ادھرخضدار میں جیلانی چوک کے قریب نا معلوم حملہ آوروں نے پولیس کی گشتی گاڑی پر دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے دستی بم گاڑی کے قریب گر کر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم پولیس اہلکاروں سمیت قریب سے گزرنے والے دیگر لوگ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ قلات کے علاقے گرانی میں قومی شاہراہ پر نامعلوم افراد نے ٹرک پر دستی بم پھینکاجو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ادھر ضلع کیچ میں تربت کے علاقے تعلیمی چوک پر قبرستان کے قریب سیکورٹی فورسز کی چیک پو سٹ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم واقعہ میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی واقعہ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں حب صدر تھانے کے گیٹ کے قریب دھماکہ ہوگیا جس سے تین افراد موسی، عبدالغفور اور امان زخمی ہوگئے جنکو جام غلام قادر ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ دھماکے سے تھانے کے گیٹ پر کھڑی موٹرسائیکل میں آگ لگ گئی جو جل کر خاکستر ہوگئی۔ پولیس حکام کے مطابق رات گئے تک دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی طلب کرلیاگیا۔مزید کاروائی جاری ہے۔بلوچستان میں اتوار کو دہشتگردی کے مختلف واقعات کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے،ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر کی حساس عمارتوں اور مقامات کی سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لیتے ہوئے شہر میں اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی پولیس، ایف سی سمیت سیکورٹی فورسز کے گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فورسزنے اسنیپ چیکنگ کا عمل بھی شروع کردیا جبکہ چھوٹے بڑے شہروں کے داخلی و خارجی مقاما ت پر بھی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔