|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2016

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سوات میں لڑکی کو کوڑے مارنے والی ویڈیو کو 8 سال بعد جعلی قرار دے کر کیس نمٹا دیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بنچ نے سوات میں لڑکی کو کوڑے مارنے والی ویڈیو سے متعلق ازخود کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرعدالت کے معاون وکیل نایاب گردیزی کا کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش کے بعد تھانے میں درج ایف آئی آر کو بھی ختم کر دیا گیا جب کہ چاند بی بی اور اس کے شوہر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ سپریم کورٹ نے 17 سالہ لڑکی کو کوڑنے مارنے کی ویڈیو کا معاملہ نمٹاتے ہوئے کہا کہ بچی کو کوڑے مارنے کی وڈیوجعلی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جعلی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی۔ واضح رہے کہ 2009 میں سوات میں لڑکی کو کوڑے مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آئی تھی جس کا اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ازخود نوٹس لیا تھا۔