اسلام آباد : قومی اسمبلی کے ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ گذشتہ تین سالوں کے دوران سینڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ سے 45895 میٹرک ٹن پیداوار ہوئی ہے جس سے 11.938 بلین روپے منافع کمایا گیا ہے۔ جمعرات کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر سلیم ضیاء اور اعظم سواتی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ ضلع چاغی بلوچستان سے 2012ء میں 19221 میٹرک ٹن ‘ 2013ء میں 13552 اور 2014ء میں 13122 میٹرک ٹن پیداوار ہوئی جبکہ 2012ء کے دوران 5.735 بلین روپے اور 2013ء میں 4.119 بلین اور 2014ء میں 2.084 بلین روپے کا منافع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ معدنیات کی تلاش کا کام صوبائی معاملہ ہے۔ ریکوڈک کاپر گولڈ پراجیکٹ کو صوبائی کابینہ کے فیصلے کے تحت بند کردیا گیا ہے جواب میں بتایا گیا ہے کہ میسرز ٹیتھیاں کاپر کمپنی لمیٹڈ آسٹریلیا کی جانب سے ایکسپلوریشن لائسنس کے تحت نقصانات کی تلافی کا معاملہ بین الاقوامی ثالثی عدالت کے پاس زیر سماعت ہے جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں دفاع کر رہی ہیں۔