|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2016

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہاہے کہ فورسز اور ادارے بلوچستان سمیت پورے خطے میں مداخلت و حالات خراب کرکے اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ریاست نے طالبان کی تخلیق و پرورش کے بعد داعش کی بنیاد بھی رکھ لی ہے جنہیں بلوچستان میں بلوچ جدو جہد کے خلاف اور بلوچ نسل کشی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے داعش نے پچھلے سال ایک بلوچ ماہر تعلیم زاہد بلوچ کی قتل کے ساتھ اپنی کارروائیاں شروع کیں اس سے پہلے کئی بلوچ اساتذہ ،صحافی، ڈاکٹر، انجینئر اور دوسرے شعبوں کے بلوچ ماہرین براہ راست فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں ہزاروں بلوچ خفیہ زندانوں میں سالوں سے انسانیت سوز اذیت برداشت کررہے ہیں ساتھ ہی افغانستان میں انہی مذہبی انتہا پسندوں کو سپورٹ کرکے افغانستان کو غیر مستحکم رکھنے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے انڈونیشیاء کے دارلحکومت جکارتہ میں داعش کے حملے قابل مذمت ہیں ،ایک درجن سے زائد مذہبی انتہاء پسند جماعتیں عالمی پابندی کے باوجود ریاست میں آزادی سے سر گرمیاں کر رہے ہیں جبکہ بلوچ سیاسی جماعتوں کی ہر قسم کی سرگرمی پر پابندی لگائی گئی ہے بلوچوں کے اغواء و قتل کے ساتھ سیاسی، ادبی اور علمی سرگرمیوں پر پابندی لگا کر ریاست بلوچ قوم کو نیست و نابود کرنے کی راہ پر گامزن ہے اس کے باوجود بلوچستان میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی عدم دلچسپی باعث حیرت ہے ترجمان نے کہا کہ کل کیچ کے علاقے گورکوپ میں فورسز نے کئی گھروں کو لوٹنے کے بعد جلا دیاہے گومازی میں بھی عام آبادی پر مارٹر فائر کئے گئے جس سے مالی نقصان ہوا ہے اسی طرح آج تمپ پل آباد میں ڈاکٹر حمید اور نجیب بلوچ کے گھروں میں توڑ پھوڑ اور خواتین و بچوں پر تشدد کی اور تمام قیمتی سامان اپنے ساتھ لے گئے تمپ کے علاقے جمی میں ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ کی گئی ہے اسی علاقے میں شکاری نامی بلوچ فرزند کے جھونپڑی کے گھروں کو جلایا ہے اور موٹر سائیکل سمیت تمام سامان لوٹ کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں کل رات حب چوکی سے مشکے کے رہائشی غلام مصطفے ولد محمد کریم، عمر جان ولد عطاء محمد اور اعظم کو فورسز اور اداروں نے گھر سے اغوا ء کرکے لاپتہ کیا کل رات آواران کے علاقے سیاہ گزی میں بھی فورسز کی کارروائی میں خواتین و بچوں پر تشدد کیا گیا، فورسز ایک موٹر سائیکل اور دوسرے قیمتی سامان لوٹ کراپنے ساتھ لے گئے آج صبح مشکے کے علاقے اوگار سے گوہر ولد عبدالعزیز کو ریاستی فورسز نے اغواء کر کے لاپتہ کیا ہے۔