اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بلوچستان کے مالی مسائل کے حل کے لئے صوبے کے این ایف سی ایوارڈ کے بقایا جات کی فوری ادائیگی کی یقین دہانی کرادی چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی قائم مقام گورنر بلوچستان میر جان محمد جمالی اور صوبائی وزیر خزانہ زمرک خان اچکزئی کی وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار سے ہونے والی خصوصی ملاقات میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کے گزشتہ اور رواں مالی سال کے واجبات اور پی پی ایل کے زمہ واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی اور بلوچستان کے وفد کی جانب سے وفاقی ٹیم کو صوبے کو واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث درپیش مالی مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے صوبے کے مالی مسائل کے حل کے لئے بھرپور تعاون اور واجبات کی فوری ادائیگی کی یقین دہانی کراتے ہوئے ملاقات میں شریک وزارت خزانہ کے حکام کو اس حوالے سے ہدایات جاری کر دیں چئیرمین سینٹ قائم مقام گورنر اور صوبائی وزیر خزانہ نے بلوچستان کے مسائل اور موقف کو سنجیدگی سے لینے اور ہدایات کے اجراء پر وفاقی وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا وزیر مملکت خزانہ صوبائی سیکریٹری خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔دریں اثناء چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی سے صوبائی وزیر خزانہ و خوراک انجینئر زمرک خان اچکزئی نے گزشتہ روز اہم ملاقات کی صوبائی سیکریٹری خزانہ کمبر دشتی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں بلوچستان کو درپیش مالی مسائل اور صوبے کے مالیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وفاقی حکومت کے ذمہ صوبائی حکومت کے واجبات کے بقایاجات سے متعلق بات چیت کی گئی چیئرمین سینیٹ نے صوبائی وزیر کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مالی مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی اور وفاقی حکومت سے بلوچستان کو درپیش مالی مسائل اور واجبات کے بقایاجات کے بارے میں بات چیت کی جائیگی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا کے صوبے کے واجبات کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے وزیراعظم پاکستان شہباز سے ملاقات بھی کی جائیگی جس میں بلوچستان کے مالی مسائل کے حل کے لئے دو ٹوک موقف اختیار کیا جائے گا۔
اور بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کیا جائے گا اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک و خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان حکومت وفاقی حکومت سے اپنے حقوق کے حصول کے لئے بات چیت کرے گی اگر وفاق نے فوری طورپر بلوچستان کو مالی معاونت فراہم نہیں کی تو صوبے کے عوام کے احساس محرومی میں مزید اضافہ ہوگااور جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام رک جائے گا انہوں نیکہا کہ وفاقی حکومت صوبے کے ذمہ واجبات کی فوری ادائیگی کرے تاکہ صوبے کے مالی بحران کا خاتمہ ہو سکے۔