اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم سے متعلق اپنے بیان پر شدید تنقید کے بعد معافی مانگ لی۔
گزشتہ دنوں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں افغانستان کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بیان دیا تھا کہ طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کی تعلیم پر پابندیوں کا تعلق مذہبی نقطہ نظر سے زیادہ پشتون ثقافت سے ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پشتون ثقافت میں خواتین کا گھر میں رہنا ضروری ہے اور یہ ثقافتی حقیقت سیکڑوں سال سے نہیں بدلی ہے۔
اب شدید تنقید کے بعد منیر اکرم نے معافی مانگ لی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرے تبصروں سے ہونے والی تکلیف کیلئے معذرت خواہ ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ میرے الفاظ پاکستان کی صحیح عکاسی نہیں کرتے، خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم کے حصول سے روکنا نا اسلامی کلچر ہے اور نہ ہی پختون کلچرہے۔