امریکا اور اسرائیل کی حالیہ فوجی مشقوں کے جواب میں ایران کی جانب سے اپنی فوجی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کیلئے زیر زمین بیس کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔
ایرانی کے سرکاری ٹی وی سے جاری کی گئی ویڈیو میں مختلف جنگی طیارے اور ڈرونز ’’ایگل 44‘‘نامی بیس کے اندر کھڑے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ایران کی جانب سے بیس کا اصل مقام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم بتایا گیا ہے کہ امریکی بمباری سے تحفظ کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ بیس پہاڑوں کو کھود کر بنایا گیا ہے، جاری کی گئی فوٹیج میں جنگی طیاروں کو دن اور رات کی اوقات میں بیس سے اڑان بھر کر مشن پر روانہ ہوتے اور اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے ایگل 44 بیس کی افتتاح سے دو ہفتے قبل اسرائیل اور امریکا کی جانب سے ہزاروں فوجیوں، درجنوں طیاروں اور نیول ویسل سمیت آرٹلری سسٹمز کے ساتھ فوجی مشقیں کی گئی تھیں جنہیں ایران کیلئے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا تھا۔
ایگل 44 بیس کے افتتاح کے موقع پر ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف عبدالرحمان موسوی نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بیس عنقریب نئے جہازوں کا خیرمقدم کرنے والے ہیں، دشمنوں نے اگر ہماری طاقت کا غلط اندازا لگایا ہے تو وہ ہماری کچھ صلاحیتوں کو دیکھ کر اپنی درستگی کر لیں، اس سے دنیا میں اور خطے میں سکون پھیلے گا۔
ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری کا کہنا تھا کہ اگر کسی ملک نے اسرائیل کے ہاتھوں استعمال ہو کر ایرانی سرزمین پر حملہ کیا تو اس کے جواب میں اسرائیل کو بھی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ ایرانی افواج کے پاس ایگل 44 جیسے کئی اور بیس بھی موجود ہیں اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی فوج کی جانب سے زمین کے اوپر ایک ڈرون بیس بھی منظر عام پر لایا گیا تھا جبکہ ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کو دیے گئے پیغامات میں زیر زمین ڈرون بیس منظر عام پر لائے گئے تھے۔