|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2016

ایجین کے سمندر میں دو مختلف کشتیوں کے ڈوب جانے سے کم از کم 42 تارکین وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

ایک کشتی یونان کے ایک چھوٹے سے جزیرے کلولمنو کے قریب ڈوب گئی جس میں 11 بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ فارماکونسی کے جزیرے کے قریب ایک دوسری کشتی کے ڈوبنے سے آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ گذشتہ سال دس لاکھ تارکین وطن یورپ پہنچے تھے۔ ترکی اور یونان کے درمیان ایجین کے سمندر کو چھوٹی اور مخدوش کشتیوں میں عبور کرنے کی کوشش میں اب تک سات سو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے جمعہ کو ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤداغلو سے اس بحران پر بات کرنے کے لیے برلن میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے وزرا نے بھی شرکت کی۔
 
یونان کے کوسٹ گارڈ کے عملے نے کہا ہے کہ انھوں نے 26 افراد کو بچا لیا ہے جبکہ سمندر سے انھوں نے 34 افراد کی لاشیں بھی نکالی ہیں جن میں 16 خواتین، 11 بچے اور سات مرد شامل تھے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے اس لکڑی کی کشتی پر کتنے مسافر سوار تھے۔ بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ اس کشتی میں سو کے قریب مسافر سوار تھے۔ کس مسافر کے بچ جانے کے امکان کے پیش نظر سمندر میں تلاش کا کام جاری ہے۔
ترکی اور یونان کے درمیان ایجین سمندر کو تارکین وطن مخدوش کشتیوں میں سوار ہو کر عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں
فارماکونسی کے جزیرے کے قریب ڈوبنے والی کشتی میں 48 افراد سوار تھے۔ ان میں سے 40 کنارے پر پہنچ گئے جبکہ ایک لڑکی کو کوسٹ گارڈ نے بچایا۔ کوسٹ گارڈز کو چھ بچوں اور ایک خاتون کی لاش بھی ملی ہے۔