ملک میں سعودی عرب کے تعاون سے 10 ارب ڈالر کی نئی آئل ریفائنری کے قیام کی راہ ہموار ہوگئی۔ متعلقہ حکام نے 17 ماہ کے بعد آئل ریفائننگ پالیسی تیار کرکے کابینہ کمیٹی کو ارسال کردی۔
وزارت پیٹرولیم نے آئل ریفائننگ پالیسی تیار کرکے کابینہ کمیٹی کو ارسال کردی۔ سرمایہ لگانے والی کمپینوں کو 6 سال تک ٹیکس چھوٹ دینے کا منصوبہ ہے۔ یورو 5 پیٹرول کی دستیابی 2028 تک متوقع ہے۔
مقامی ریفائنریز کی اپ گریڈیشن اور 14 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہونے کے امکانات روشن ہوگئے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان پہلے ہی کر چکا۔ سعودی ریفائنری لگنے سے پاکستان میں مقامی سطح پر تیل صاف کرنے کی یومیہ صلاحیت ساڑھے 3 لاکھ ٹن تک پہنچ جائے گی۔
دستاویز کے مطابق موجودہ 5 ریفائنریز کی اپ گریڈیشن کیلئے بھی ساڑھے 4 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری حاصل کی جائے گی۔
آئل ریفائنریز فرنس آئل کی بجائے پٹرول اور ڈیزل تیار کرسکیں گی پیٹرول پر 10 فیصد جبکہ ڈیزل پر 2.5 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کرکے حاصل شدہ رقم ریفائنریز کی اپ گریڈیشن پر خرچ کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں قائم موجودہ ریفائنریز کی صلاحیت صرف یورو ٹو پیٹرولیم مصنوعات تیاری کی ہے۔ نئے اقدامات سے 2028 تک پاکستان میں یورو 5 معیار کی پٹرولیم مصنوعات دستیاب ہوں گی۔