لاہور: وفاقی حکو مت نے دہشت گردی ‘انتہا پسندی اور فرقہ وارنہ سر گر میوں کو ختم کر نے پنجاب سمیت چاروں صوبوں کو10 نکاتی ایجنڈا دیدیا ‘صوبوں کو نیشنل ایکشن پلان اور دس نکاتی ایجنڈے پر عمل کیلئے فنڈز کی فراہمی کی بھی مکمل یقین دہانی کروادی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی وزارت داخلہ اور نیکٹا نے مشترکہ طور پر ایک لائحہ عمل تیار کیا ہے تاکہ صوبوں سے انتہا پسندی اورفرقہ وارانہ تعصب ختم ہوسکے۔ لہذا 10 نکاتی ایجنڈا تیار کیا گیا ہے اور صوبوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ ان نکات کے مطابق صوبوں کو کہا گیا ہے کہ تمام مسائل اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں اور مذہبی ہم آہنگی کیلئے کیلئے سیمینار منعقد کئے جائیں اور کسی مسلک سے امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ غربت کے خاتمے کے لئے مساوی پالیسیاں بنائی جائیں۔ اس کے علاوہ ایسی پالیسیاں بنائی ج ائیں تاکہ لوگوں میں فنی تعلیم کا رجحان بڑھے۔ اس کے علاوہ ایسی تمام این جی اوز پر نظر رکھی جائے جو کسی خاص مذہب یا مسلک کو فوغ دیتی ہویا ان کا رجحان کسی خاص مسلک کی طرف ہو۔ اس حوالے سے اگر کوئی مذہب این جی اوز ہے تو اس کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جائے تمام مسائل کے دینی مدارس کے نصاب کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور ایسے سیمینارز کرائے جائیں جس سے صوبے میں انتہا پسندی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ اس مقصد کیلئے اگر کوئی مدرسہ فرقہ وارانہ منافرتکا باعث بنتا ہے تو اس کے منتظم کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔ اس کے ساتھ دینی مدارت کی مرحلہ وار انسپکشن کو یقینی بنایا جائے اور ہر وزٹ کی رپورٹ تیار کی جائے اور ان مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو ذہنی اور جسمانی صحت کا خیال رکھتے ہوئے انہیں بنیادی سہولیات دی جائیں۔ اس کے ساتھ دیگر صوبے پنجاب حکومت کی طرز پر دانش سکول سسٹم کو متعارف کروائیں تاکہ کوالٹی ایجوکیشن کا حصول ممکن ہوسکے۔