|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2016

کوئٹہ: مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، سید تاج آغا، حضرت علی اچکزئی، اللہ داد ترین، نصیر خان ترین، سعداللہ پیر علیزئی، حاجی دوست محمد اچکزئی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ایف سی اور کلکٹر کسٹم کے تاجر دشمن اقدامات کے خلاف آج کوئٹہ شہر میں مکمل طور پر شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ ہوگا بیان میں کہا گیا کہ تاجر دشمن سیکورٹی ادارے ایف سی اور کلکٹر کسٹم نے بلوچستان کے تاجروں پر تجارت کے دروازے بند کر دیئے بلوچستان میں نہ تو صنعت ہیں نہ کارخانے نہ ہی روزگار کے دیگر مواقع ہیں زراعت بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ نے زراعت کو تباہ کر دیا ان حالات میں بلوچستان کے عوام کا ذریعہ معاش صرف اور صرف بارڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے آئینی طور پر سیکورٹی ادارے کو ایس آر او کے تحت بارڈر سے 7 کلو میٹر کے اندر کارروائی کا اختیار ہے مگر ہمارے سیکورٹی ادارے شہروں کے اندر گودام سے دکان تک اور دکان سے گودام لے جاتے ہوئے پکڑ کر کسٹم کے حوالے کر دیتے ہیں اور تاجروں کے اس معاشی قتل میں کلکٹر کسٹم برابر کے شریک ہیں جس نے ایف سی کو ماروائے اائین اختیارات دیکر تاجروں اور سیکورٹی اداروں کو لڑانے کی کوشش کی ہے ایف سی اور کسٹم کلکٹر کے تاجر دشمن اقدامات کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا ہے جس کے پہلے مرحلے میں آج کوئٹہ شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائیگی اور اس کے بعد افغانستان اور ایران کے سرحدی شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہو گی اور30 جنوری کو ٹرانسپورٹروں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا جائیگا دریں اثناء چیل ایسوسی ایشن کے صدر عبدالبصیر کاکڑ، حاجی فضل، حاجی اکرم، اکرام اللہ، محمد طاہر نے آج کی ہڑتال کی بھر پور حمایت کا اعلان کر تے ہوئے تمام دکانداروں سے اپنی دکانیں بند رکھنے کی اپیل کی ہے اور آج میزن چوک سے پریس کلب تک جانے والی ریلی میں شرکت کریں۔