|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2016

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں وفاقی حکومت سے ہرنائی میں کوئلے پر ایف سی کے غیر قانونی جبری ٹیکس کی فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہرنائی کے کوئلہ کی دولت ہمارے عوام کی قومی ملکیت ہے اور اٹھارویں ترمیم کی صورت میں پاکستان کے آئین میں قوموں کے تمام قدرتی وسائل پر ان کا قومی حق ملکیت تسلیم کیا گیا ہے اور کسی فرد یا کسی ادارے کو عوام کی اس قومی ملکیت کا سودا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف سی نے ملکی آئین وقانون کے برخلاف ہرنائی میں کوئلہ کی قومی دولت کو مال غنیمت سمجھ کر کوئلے کے دولت کی لوٹ کا ناروا کاروبار شروع کر رکھاہے اور ناروا ٹیکس کے نام پر بھتہ کی وصولی شروع کر رکھی ہے جس پر ہرنائی کے عوام پشتونخوامیپ اور تمام جمہوری قوتوں نے ایف سی کے اس عوام دشمن اقدام کیخلاف پرزور احتجاج کیا جس کے نتیجے میں صوبائی حکومت کی سطح پر ایف سی کی اس ناروا ٹیکس کو خلاف قانون قرار دیکر اس کے خاتمے کے احکامات جاری کےئے گئے۔ لیکن ایف سی نے صوبائی حکومت کے ان احکامات کی کوئی پرواہ نہیں کی اور اس ناروا کاروباری سرگرمی کو دوام دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو صوبائی حکومت اور سیکورٹی حکام کی موجودگی میں ہرنائی میں ایف سی کی عوام دشمن کاروباری سرگرمیوں سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے بخوبی آگاہ کیا لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اب تک وفاقی حکومت اور سیکورٹی حکام نے ہرنائی میں ایف سی کے اس ناروا ٹیکس کا کوئی سنجیدہ نوٹس نہیں لیا ہے ۔ایسے حالات میں وفاقی حکومت اور سیکورٹی اداروں کی اس نا مناسب طرزعمل کے باعث عوام اور پشتونخوامیپ کیلئے احتجاج کے بغیر کوئی چارہ کار باقی نہیں رہا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملک کے محکوم قوموں کی جمہوری تحریکوں نے طویل مدت کی قربانیوں کے بعد اٹھارویں ترمیم کی صورت میں اپنے قومی وسائل پر ملکیت کا حق حاصل کیا ۔لیکن اس ملک کے بالادست حکمرانوں اور سیکورٹی اداروں نے محکوم قوموں کے اس آئینی حق اور قومی وحدتوں کی محدود صوبائی خودمختیاری کو اب تک تسلیم نہیں کیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایف سی جیسا سیکورٹی ادارہ قوموں اور عوام کی وسائل کی لوٹ سے باز نہیں آرہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ اور ہمارے باشعور وغیور عوام ایف سی کی جبری ٹیکس کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرینگے نہ وسائل کی لوٹ پر خاموش تماشائی بنے گے اور نہ ہی اپنی قربانیوں سے حاصل کردہ حقوق واختیارات سے دستبردار ہوگی۔ اگر وفاقی حکومت نے اس جبری ٹیکس کا فوری خاتمہ نہ کیا تو پشتونخوامیپ اپنے قومی وسائل پر اپنے حق ملکیت کی آئینی حق کے دفاع کیلئے اپنے عوام کی تائید وحمایت سے بھرپور احتجاجی تحریک پر مجبور ہوگی اس صورت میں نتائج کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔