کوئٹہ، اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کے تحت بلوچستان میں دہشتگردوں کیخلاف سیکڑوں آپریشن کیے گئے جس میں متعدد دہشتگرد مارے گئے اور ہزاروں مشتبہ افراد کوحرا ست میں لیا گیا۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث عناصر کیخلاف اب تک 1935 کارروائیاں کی گئیں جن میں 9176 افراد کو حراست میں لیا گیا۔کو ئٹہ، پشین،ڑوب،خضدار،آواران،تربت،پنجگور،قلات، ہرنائی،زیارت اورلورالائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مسمار کرکے چار سوتیس دہشت گردوں کی گرفتارکیا اور نو ہزار سے زائد مشتبہ افراد حراست میں لے لیے گئے۔مذہبی منافرت اور لاوڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر درجنوں مساجد اور مدارس کیخلا ف بھی کارروائیاں کی گئیں ادھر محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک کے مختلف حصوں سے دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت کے الزام میں 64 افراد کو گرفتار کیا. پنجاب میں اس طرح کے 41 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 57 افراد ملوث پائے گئے، صوبے میں اب تک 51 افراد کو دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔وزارت داخلہ اور نارکوٹکس کنٹرول کی جانب سے جاری کیے گئے ملک گیر اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت کے الزام میں اب تک گرفتار ہونے والے ملزمان میں سے 14 زیرِ تفتیش ہین جبکہ 26 کا چالان کیا جاچکا ہے.سندھ سے دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت کے الزام میں 5 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ خیبر پختونخوا میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے پاس 4 کیسز رپورٹ ہوئے جن کے بعد 8 ملزمان کو گرفتار کیا گیا.نیشنل ایکشن پلان کے آغاز کے بعد سے گلگت بلتستان کے ڈسٹرکٹ دیامیر میں بھی اس طرح کے کچھ کیسز رپورٹ ہوئے اور دہشت گردوں کو مبینہ طور پر پناہ اور خوراک فراہم کرنے کے الزام میں 28 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔