|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2016

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کی سہولتوں کی عدم دستیابی کے حوالے سے عوامی شکایات کے فوری ازالے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کی سہولتوں کی عدم دستیابی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا اور ہسپتالوں کی حالت زار اور ہسپتالوں سے متعلق عوامی شکایات کا جائزہ لینے کے لئے ان کے مقرر کردہ افسر ہسپتالوں کا اچانک دورہ کرکے انہیں رپورٹ پیش کرینگے۔اس حوالے سے پیر کے روز وزیر اعلیٰ کوفاطمہ جناح ٹی بی سینٹوریم اینڈ جنرل ہسپتال کے اچانک دورے کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایاگیاہے کہ ہسپتال کی لیبارٹری بندپائی گئی ،لیبارٹری کے لئے ایمرجنسی جنریٹر دستیاب نہیں۔لیبارٹری ٹیکنیشن صرف دفتری اوقات میں کام کرتے ہیں جبکہ لیبارٹری میں سیکنڈ شفٹ نہیں ہوتی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کاسامنا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کے ڈاکٹر اپنی پرائیویٹ کلینک اور پریکٹس کوزیادہ جبکہ سرکاری ہسپتالوں کوکم وقت دیتے ہیں۔ہسپتال میں صفائی کی صورتحال بہترہے تاہم نگرانی کا نظام نہیں ہے ۔وزیراعلیٰ نے رپورٹ کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ان شکایات اورخامیوں کودورکرنے کی ہدایت کی ہے۔